اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کی اپیل پر نواسہ رسولؐ سردار جنت، خلیفہ پنجم سیدنا امام حسنؑ کا یوم شہادت عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس موقع پر کراچی کی 300 سے زائد مساجد میں علماء مشائخ نے اپنے خطاب میں قرآن و سنت کی روشنی میں صلح کُل سیدنا امام حسنؑ اور اہل بیت اطہارؑ کے فضائل و مناقب اور ان کی سیرت و کردار پر روشنی ڈالی۔ علماء نے کہا کہ امام حسنؑ کی شانِ سخاوت تاریخ اسلامی کا زریں باب اور اہل بیتؑ کی امت مسلمہ و انسانیت سے محبت کی آئینہ دار ہے، صلح کُل سیدنا امام حسنؑ اتحاد امت کیلئے نمونہ عمل اور خلافت علیٰ منہاج النبوت و اسلامی سیاست کا روشن ترین زاویہ ہیں، امام حسنؑ وحدت امت، امن و یکجہتی کا عملی مظہر ہیں، مسلم حکمران و ملت اسلامیہ باہمی تنازعات میں صلح امام حسنؑ کو مشعل راہ بنائیں، امام حسنؑ دین، امن و وحدت کی خاطر امیر معاویہ کے حق میں خلافت سے دستبردار ہوگئے، اہل بیت اطہارؑ کسی ایک کے نہیں بلکہ بالاتفاق ملت اسلامیہ کے دین و ایمان کا مرکز و محور ہیں، امام حسنؑ کی سیرت و کردار کا ہر پہلو امت کیلئے رشد و ہدایت کا ذریعہ ہے۔
علماء نے کہا کہ شہادت امام حسنؑ کا غم سانحہ کربلا سے کم نہیں، اہل بیت اطہارؑ پر ہونے والے مظالم پر امت مسلمہ تا قیامت سو گوار رہے گی، اصحاب رسولؐ و اہل بیت اطہارؑ سے عقیدت و محبت جزو ایمان ہے، اسلام کی دونوں مقدس ہستیوں کی شان اقدس میں توہین و گستاخی کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، صحابہؓ و اہل بیت اطہارؑ معیار حق و صداقت و جنتی ہیں، گستاخی کے مرتکبین کو بلاامتیاز مسلک قرار واقعی سزائیں دی جائیں، صحابہؓ و اہل بیتؑ بل کسی کیخلاف یا کسی کی فتح و شکست کا مسئلہ نہیں دونوں کی محبت جز و ایمان اورامن و اتحاد کا عملی مظہر ہے، اعتدال پسند صلح جو علمائے حق نے ہر دور میں نازک و مشکل ترین حالات میں ملک و قوم کی صحیح سمت رہنمائی کا فریضہ انجام دیا ہے، اسلام و ملک کے خلاف بھارتی، اسرائیلی و استعماری فرقہ وارانہ سازشوں کے خلاف متحد و بیدار ہیں، عظمت صحابہؓ و اہل بیت اطہارؑ کے تحفظ و تقدس کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
اجتماعات جمعہ سے خطیب پاکستان مولانا تنویرالحق تھانوی، سرپرست مولانا انتظارالحق تھانوی، مولانا قاری اللہ داد، شیخ الاسلام مولانا حافظ محمد سلفی، محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، چیئرمین علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، علامہ عبدالماجد فاروقی، علامہ ڈاکٹر مفتی عبدالغفور اشرفی، خطیب اہل سنت علامہ مفتی ابو نصر غلام فرید چشتی، مولانا پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، علامہ سید سجاد شبیر رضوی، مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ سید طاہر جمال تھانوی، علامہ ڈاکٹر شاہ فیروزالدین رحمانی، علامہ زاہد حسین ہاشمی مشہدی، مفتی وجیہہ الدین، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، علامہ علی سرکار نقوی، مفتی اکبر شاہ ہاشمی، مفتی شبیر احمد، مفتی مصدق الامین سلفی، مفتی فیصل عزیز بندگی، علامہ مفتی ضیاء اللہ سیالوی، مولانا محمد جنید باڑی، مولانا مفتی اسد الحق چترالی، مولانا زوہیر سلفی، مولانا قاری محمد ندیم فاروقی و دیگر نے خطاب کیا۔