0
Sunday 17 Sep 2023 09:44

محمد علی درانی نے ”پاکستان، جمہوریت اور فوج“ کے تین نکات پر مبنی قومی اتفاق رائے کا فارمولا پیش کردیا

محمد علی درانی نے ”پاکستان، جمہوریت اور فوج“ کے تین نکات پر مبنی قومی اتفاق رائے کا فارمولا پیش کردیا
اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیراطلاعات ونشریات محمد علی درانی نے ”پاکستان، جمہوریت اور فوج“ کے تین نکات پر مبنی قومی اتفاق رائے کا فارمولا پیش کردیا، جس کا مقصد وسیع اعتماد سازی کے عمل کو فروغ دے کر تمام سٹیک ہولڈرز کو سازگار انتخابی ماحول کی فراہمی پر جمع کرنا اور مارچ سے قبل اسمبلیوں کے وجود کو مکمل کرنا ہے۔ محمد علی درانی نے کہا ہے کہ ملک کو درپیش سنگین بحرانوں سے نجات دلانے کیلئے سیاسی استحکام اولین شرط ہے، جو صرف اس صورت ممکن ہے کہ ”پاکستان، جمہوریت اور فوج“ کیخلاف سیاست نہ کی جائے، بلکہ سیاست کو سیاسی جماعتوں، آئین کے دائرے اور عوامی مسائل کے حل کے ایجنڈے کی طرف واپس لایا جائے۔
 
انہوں نے کہا کہ قومی اتفاق رائے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان میں ملکی سالمیت، معیشت اور دہشتگردی پر سیاست نہ کی جائے۔ پاکستان جمہوری عمل اور جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آیا، لہذا جمہوری تسلسل کو یقینی بنا کر اور ہر سطح پر عوام کو جمہوری حقوق دے کر ملک کو مضبوط بنایا جائے۔ آج تمام تر مشکلات اور کمزور معیشت کے باوجود پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، تو یہ طاقت مضبوط دفاعی مشینری کی وجہ سے ہے۔ ہمیں اپنی فوج کو خود کمزور نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسے ملکی مضبوطی اور سالمیت و استحکام کی بنیاد بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتفاق رائے کیلئے ان تین نکات پر تمام سٹیک ہولڈرز میں بات ہونا ہی وقت کی ضرورت ہے۔ انہیں یقین ہے کہ اِن نکات پر قومی اتفاق رائے کے نتیجے میں تمام سیاسی جماعتوں کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی ممکن ہو گی جس کے ذریعے معاشی بحالی کے حصول اور عوام کی بدحالی کو دور کرنے کے اہداف بھی پورے ہو سکتے ہیں۔
 
سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ قانونی وعدالتی معاملات کو عدالتوں اور قانون پر چھوڑ کر سیاست کو سیاست کے دائرے میں لانے سے ہی سیاسی عمل کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ اداروں کے بجائے سیاست کا رُخ سیاسی ایجنڈوں کی شکل میں عوام کی طرف کرنا ہوگا۔ ٹکراﺅ کے خواہش مند چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام برقرار رکھ کر معاشی بحالی کی راہ روک دی جائے جو کسی صورت پاکستان، جمہوریت اور فوج کے حق میں نہیں۔ اداروں کا آئین کے دائرے میں اور سیاسی جماعتوں کا سیاست کے دائرے میں رہنا ہی مسائل کا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتفاق رائے کی طرف یہ پہلا اعتماد سازی کا قدم ہے جوسازگار انتخابی فضا پیدا کرنے کا نکتہ آغاز بن سکتا ہے۔ محمد علی درانی نے کہا کہ آنیوالے دنوں میں وہ ان نکات پر مزید پیشرفت کے حوالے سے پُراُمید ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ تمام محب وطن اور دستوری و جمہوری ذہن ان نکات کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس عمل کی حمایت کریں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 1082058
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش