اسلام ٹائمز۔ آج عراقی وزارت عظمیٰ کے تحت کام کرنے والی سکیورٹی ایجنسی نے دہشت گردی کا منصوبہ بنانے والے ایک گروہ کو تلاش کر کے گرفتار کر لیا ہے۔ اس دہشت گروہ کے ارکان مواکب حسینی، شاپنگ مالز اور پولیس سنٹرز کو بم دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنانا چاہتے تھے، اس دوران یہ سازشی عناصر سکیورٹی اداروں کے ہتھے چڑھ گئے۔ عراق کے حساس اداروں کا کہنا ہے کہ یہ وہی گروہ ہے جس سے 22 فروری کو انسداد دہشت گردی یونٹ کی صوبہ انبار میں ایک مڈبھیڑ ہو چکی ہے، اس جھڑپ میں دہشت گرد گروہ کے 23 ارکان ہلاک ہوئے۔ ان افراد نے بم اور خودکش جیکٹس بنانے کی تربیت لے رکھی تھی۔
دوسری جانب گزشتہ روز عراق کے زیر انتظام کردستان میں حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے داعش کے ایک کمانڈر "زیدان خلیفہ احمد مطر" کو گرفتار کر لیا۔ اس دہشت گرد کی عمر 28 سال اور لقب "ابو لیلیٰ" ہے۔ ابو لیلی کو اربیل سے حراست میں لیا گیا ہے۔ عراقی سکیورٹی ایجنسیز کا کہنا ہے کہ اس ملک سے داعش کو جڑ سے اکھاڑ دیا گیا ہے لیکن اس کے کچھ عناصر ابھی بھی باقی ہیں۔ بچنے والے عناصر شام سے عراق میں داخل ہوئے ہیں۔ اسی لئے الحشد الشعبی سمیت عراقی فورسز کے پچاس ہزار جوان شام کے ساتھ بارڈر پر تعینات کئے گئے ہیں۔