0
Monday 18 Sep 2023 13:26

پاکستان میں حالیہ معاشی بحران مصنوعی ہے، حقیقی نہیں، پروفیسر محمد ابراہیم

پاکستان میں حالیہ معاشی بحران مصنوعی ہے، حقیقی نہیں، پروفیسر محمد ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکمران عوام کو اپنی فریاد سنانے کا موقع بھی دینے کو تیار نہیں، پاکستان میں حالیہ معاشی بحران مصنوعی ہے حقیقی نہیں۔ ملک عزیز میں غلط پالیسیوں نے غریب کا جینا مشکل تر کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی ضلع بنوں کے امیر پروفیسر اجمل خان، نائب امیر مفتی صفت اللہ، مولانا تمیز الدین اور اختر علی شاہ سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ نگران حکومت نے ایک مہینے کے عرصہ میں 3 دفعہ پٹرولیم مصنوعات میں ظالمانہ اضافہ کردیا ہے، پٹرولیم مصنوعات میں ظالمانہ اضافہ کی شدید مذمت اور اسے مسترد کرتے ہیں۔ تماشا ہے کہ ملک میں پٹرول اور گیس کی پیداوار میں اضافہ ہورہا ہے، نئے ذخائر دریافت ہورہے ہیں، لیکن حکمران پیٹرول عالمی منڈی کی قیمتوں پر عوام کو فروخت کررہے ہیں، حکمران اپنی عیش و عشرت میں کمی لانے کو تیار نہیں ہیں بلکہ وہ ملک کی معیشت جام کرنے کا پختہ تہیہ کرچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کیا ہورہا ہے، حکمرانوں کو اس کی کوئی پرواہ نہیں، عوام کا ہاتھ حکمرانوں کے گریبان پر پڑے گا تو ان کو چھٹی کا دودھ یاد آجائے گا۔ مہنگائی کے خلاف دھرنا ہر صورت ہوگا۔ کسی کے دباؤ یا دھمکیوں میں نہیں آئیں گے، کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے، پورا ملک 24 کروڑ پاکستانیوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بجلی، تیل اور گیس کی قیمتوں سمیت مہنگائی میں اضافہ کررہی ہے۔ بجلی کے بلوں میں ناروا اضافہ، ظالمانہ ٹیکسوں کی بھرمار اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔ یہاں کی بجلی پانی سے  انتہائی کم لاگت پر پیدا کی جارہی ہے، جو صوبے کی ضرورت سے زیادہ ہوتی ہے، لیکن یہی بجلی فیول سے پیدا ہونے والی بجلی کے نرخ پر خیبر پختونخوا کے عوام کو بیچی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا براہِ راست اثر تمام چیزوں کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں پڑتا ہے۔ نگران حکمرانوں کے ہوش ٹھکانے نہیں آرہے۔ نگران حکومت عوام کی مشکلات میں اضافے پہ اضافہ کیے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں سے ڈالرز اور اشیائے خوردونوش برآمد ہورہی ہیں لیکن اس کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں ہورہا۔ جو چیزیں برآمد ہوئی ہیں وہ گردش میں آئیں، خورد و نوش کی اشیاء مارکیٹ میں مناسب داموں ملنے لگیں تو عوام کو فائدہ ہوگا۔ حکمرانوں کی اس طرف کوئی توجہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کو بہانہ بنا کر تو قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں، لیکن جب وہاں قیمتوں میں کمی آتی ہے تو پھر اس شرح سے کبھی بھی کمی نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کان کھول کر سن لیں کہ دھرنا ہر صورت اور پُرامن ہوگا۔ جماعت اسلامی عوام کی آواز حکمرانوں تک پہنچا کر رہے گی۔
خبر کا کوڈ : 1082325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش