اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے اقدامات جنگی جرم ہیں اور اسے "اپنا دفاع" قرار نہیں دیا جا سکتا۔ یہ کہتے ہوئے کہ تل ابیب خطے کو آگ کی طرف دھکیل رہا ہے، الصفدی نے کہا کہ مغربی کنارے میں صورتحال خراب ہو رہی ہے اور ہم اسرائیلی آباد کاروں کی دہشت گردی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور شمالی محاذ بھی لبنان کے ساتھ کشیدگی کا شکار ہے۔ الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اردن صیہونی حکومت کے ساتھ توانائی اور پانی کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا اور اگر کوئی دوسرا ملک اسرائیل جیسی کارروائی کرتا تو حتمی طور پر اس پر پابندی لگائی جاتی۔
اردنی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں کو غزہ میں انجام پانے والے واقعات پر اپنے موقف کا اظہار کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر وہ اقدام جس سے فلسطینی قوم کی مدد ہوسکتی ہے، انجام دینگے۔ یہ کہتے ہوئے کہ اردن اپنے تعلقات کو جنگ کو روکنے کے لیے استعمال کرے گا، الصفدی نے آخر میں تاکید کی کہ پوری دنیا کو اس حقیقت کا سامنا کرنا ہوگا کہ اسرائیل کے اقدامات نے عشروں سے جاری قیام امن کی تمام کوششوں کو تباہ کر دیا۔ منگل کے روز، انہوں نے غزہ کی پٹی میں عرب امن فوج کی تعیناتی کی تردید کی تھی اور کہا کہ اسرائیلیوں جو بھی دعوے کریں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، وہ لوگوں کی موت کا کوئی جواز پیش نہیں کرسکتے، کیونکہ ان کے علاج کے لیے کوئی دوا نہیں ہے۔