اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے جامعہ مسجد علی جامعتہ المنتظر میں خطبہ جمعہ میں قرآن مجید کا ترجمہ پڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے جہاں لاکھوں خرچ کر کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی جاتی ہے، وہیں صرف چند سو خرچ کر کے قرآن مجید ناظرہ اور اس کا ترجمہ پڑھا دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قرآن مجید بغیر ترجمہ کے آپ کو فائدہ نہیں دے گا، یہ صرف ثواب کی کتاب نہیں بلکہ ایک عملی کتاب ہے۔ اسے پڑھیں، سمجھیں اور اس کے مطابق عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر قرآن مجید کو اپناو گے تو علم حاصل ہوگا، حریت و آزادی آئے گی، کسی کے سامنے جھکو گے نہیں، نہ افسر ، زمیندار ، حکمران اور نہ ہی امریکہ کے سامنے جھکنے کی ضرورت ہوگی۔ بلکہ قرآن مجید کا علم حاصل کرنے سے آپ میں آزادی کی تڑپ پیدا ہوگی اور استقلال آئے گا۔ لیکن افسوس ہم پاکستانیوں میں بحیثیت قوم استقلال ہے اور نہ ہی ہم آزاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس استقلال اور حریت نہیں ہے تو گویا کچھ بھی ہمارے پاس نہیں۔ یہ سب کچھ ملتا ہے قرآن و اہل بیت سے۔ اہل بیت ؑ کو چھوڑنے والوں نے پہلے دن سے ہی کہہ دیا تھا ہمارے لئے قرآن ہی کافی ہے لیکن رسول اللہ کے فرمان کے مطابق قرآن اور اہل بیت کو ماننے والوں کو حقیقی طور پر اہل ایمان بننا چاہیے۔ جس کے لئے ضروری ہے کہ قرآن مجید کو پڑھو، سمجھو، اپنی زندگی اس کے مطابق ڈھالو، اہلبیت ؑکے اقوال و فرامین پڑھو، احادیث پڑھو، اہلبیتؑ کی سیرت پڑھو اور اس کے مطابق اپنی زندگی کو ڈھالو۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید جب آپ پڑھیں گے تو گویا معاشرتی طوق سب ختم ہو جائیں گے اور آپ آزاد ہو جائیں گے کیونکہ قرآن مجید آپ کو یہ کہتا ہے: ”بس اللہ کے سامنے جھکو، جس جس کے سامنے اللہ کہے جھکو، باقی کسی کی پرواہ نہ کرو۔ اس وقت انسان آزاد ہو جاتا ہے۔ وہ پھر کسی اور چیز کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔