اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے حقوق اور مستقبل کو یکساں اہمیت دی جانی چاہیئے۔ جے شنکر نے منگل کو آسٹریلیا کے وزیر خارجہ وانگ پین کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ فلسطین کے بحران کی اپنی ایک تاریخ ہے اور یہ ایک بہت ہی پیچیدہ مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران بہت سنگین ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہاں جلد از جلد انسانی امداد فراہم کی جائے۔ بھارت وزیر خارجہ نے فلسطین پر بھارت کے مستقل موقف کو دہرایا اور کہا کہ فلسطینی عوام کے حقوق اور مستقبل کے لئے دو ملک حل ضروری ہے۔
آسٹریلیا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دو ملک حل کے تحت فلسطین کی سرحدیں کیا ہوں گی اس کا تعین بات چیت کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کا قیام بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔ آسٹریلیا اس کی مخالفت کرتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے فلسطین کے بحران پر غور کے لئے برکس تنظیم کا ہنگامی اجلاس منگل کو طلب کیا ہے۔ اس ورچوئل سمٹ میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت برکس کے رکن ممالک کے رہنما شرکت کریں گے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پیشگی وعدوں کی وجہ سے چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔ ان کی جگہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر میٹنگ میں شرکت کریں گے۔