اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور (OCHA) نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل نے غزہ کے 24 ہسپتالوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی ایک رپورٹ میں اوچا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کے باعث غزہ کے 36 میں سے 24 ہسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ غزہ میں صحت کا نظام جاری انسانیت سوز جنگ اور امداد رسائی پر عائد غیرانسانی پابندیوں کے باعث بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے کہ جس کے نتیجے میں نہ صرف غزہ میں صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے بلکہ طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ناکارہ ہو جانے والے ہسپتالوں کی تعداد میں بھی تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وقت غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے 24 مکمل طور پر غیر فعال ہو چکے ہیں درحالیکہ شمالی غزہ کے 2 ہسپتال اپنی کم ترین کارکردگی کے ساتھ جبکہ غزہ کے 10 ہسپتال جزوی طور پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں کہ جن میں سے 4 شمالی اور 6 جنوبی غزہ میں واقع ہیں۔
واضح رہے کہ غیرقانونی و سفاک صیہونی رژیم نے گزشتہ ہفتوں سے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال الشفاء سمیت خان یونس کے 2 ہسپتالوں، ناصر و الامل کو نشانہ بنا رکھا ہے جہاں طبی سہولتوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ سفاک صہیونی فوج نے سینکڑوں فلسطینی شہریوں کو ''سزائے موت'' بھی دی ہے!