اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنماء اور ماہر قانون حامد خان نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران حامد خان نے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا فیصلہ بالکل غلط ہے، وکلا کا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن حاضر ججوں کے ساتھ بنایا جائے۔ حامد خان نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ کے ججز نے سنگین الزامات لگائے ہیں، 5 ججوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے، چیف جسٹس سربراہی کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے کسی بیان پر یقین نہیں رکھتا، یقین ہے کہ اعظم نذیر جو بات کر رہے ہیں، وہ بالکل بے بنیاد اور غلط ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اگر ریٹائرڈ جج کا کمیشن بنانے کا کہا ہے تو تاریخی غلطی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یقین ہے کہ سپریم کورٹ کا اجتماعی فیصلہ نہیں ہوسکتا، اگر کیا ہے تو افسوسناک ہے، پاکستان کے وکلاء سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی مخالفت کریں گے۔ ماہر قانون حامد خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس خط پر از خود نوٹس لینا چاہیئے تھا، ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا ہے، انہیں گائیڈنس دینا چاہیئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو اپنی سربراہی میں کمیشن بنانا چاہیئے تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے تاریخی جرات کا کام کیا ہے۔