اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفاء ہسپتال کے قریب ساحل سمندر پر 2 فلسطینی جوانوں کے قتل اور ان کے جنازوں کو ریت میں دبا دینے سے متعلق اپنے جنگی جرائم کا اعتراف کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس بارے میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے غاصب صہیونی فوج کو کہنا تھا کہ وہ دونوں فلسطینی جوان ''انتہائی مشکوک'' انداز میں آپریشن ایریا کے قریب آ رہے تھے اس لئے انہیں اندھادھند فائرنگ کا نشانہ بناتے ہوئے موقع پر یی شہید کر دیا گیا۔
غاصب صیہونی فوج کی جانب سے اس جرم کا اعتراف الجزیرہ کی جانب سے اس وقوعے کی ویڈیو نشر کئے جانے کے 3 روز بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ دونوں فلسطینی جوان غزہ کے ساحل پر الرشید اسٹریٹ کے علاقے میں اپنے گھروں کو واپس جا رہے تھے کہ قابض صیہونیوں نے ان کا پیچھا کرتے ہوئے انہیں اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا ی پھر اپنے بلڈوزر کے ذریعے ان کے جنازوں کو بھی ریت تلے دبا دیا تھا۔
بلڈوزر کے ذریعے ان کے جنازوں کو ریت تلے دبا دینے سے متعلق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ خدشہ تھا کہ انہوں نے اپنے ساتھ دھماکہ خیز مواد باندھ رکھا ہو گا۔