اسلام ٹائمز۔ سفاک اسرائیلی وزیر جنگ یوایو گیلنٹ نے اپنے حالیہ دورہ واشنگٹن کے دوران ایک ایسی کثیر القومی عسکری فورس کے قیام کی تجویز پیش کی ہے کہ جس کی افواج "عرب ممالک" سے لی جائیں گی۔
امریکی ای مجلے ایکسیس (Axios) کے مطابق یہ فورسز غزہ میں امن و امان قائم کرنے اور انسانی امداد کے قافلوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہوں گی۔
واضح رہے کہ اپنے گزشتہ 6 ماہ کے جنگی جرائم میں 1 لاکھ سے زائد فلسطینی شہریوں کو شہید و زخمی کر دینے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں طبی و تعلیمی سہولیات اور عبادتگاہوں سمیت ہر قسم کی سول تنصیبات کو تباہ کر ڈالا ہے جبکہ "عرب تعصب" کا دم بھرنے والی سعودی شاہی رژیم سمیت "ممتاز مسلم عرب بادشاہتوں" نے نہ صرف اس غیر قانونی و سفاک صیہونی رژیم کے ساتھ اپنے "دوستانہ تعلقات" ختم نہیں کئے بلکہ یمن کی مزاحمتی کارروائیوں کے باعث مختلف ہو جانے والی اسرائیلی بحری رسد کو بحال کرنے کے لئے اسرائیل کو "زمینی کوریڈور" بھی فراہم کیا ہے۔
ایسے میں غزہ کے عام شہری ایک جانب سے غاصب اسرائیلی فورسز جبکہ دوسری جانب غزہ میں آ دھمکنے والے 2 ہزار امریکی فوجیوں کے شدید محاصرے میں ہیں اور انہیں ادویات و خوراک سمیت تمام بنیادی اشیائے ضرورت کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اب امریکہ و اسرائیل، حماس کو قابو میں لانے کے لئے "مسلم عرب بادشاہتوں" سے "کثیر القومی عرب ملٹری فورس" کی تشکیل کی امید لگائے بیٹھے ہیں!