اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ محسن نقوی بھی دبئی پراپرٹی لیکس میں نام آنے کے بعد کھل کر بول پڑے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ میری ساری زندگی کی قانونی دولت کو غیر قانونی بنا دیا گیا، میری اہلیہ نے 2017 میں جائیداد خریدی، اسے بیچ کر دوسری خریدی، الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں سب کچھ جمع ہے، کوئی غیر قانونی جائیداد لے رکھی ہے تو اس کی خبر دیں، اگر میرے پاس قانونی دولت ہے تو میں جہاں چاہوں جائیداد خرید سکتا ہوں، کسی کے پاس ناجائز یا رشوت کے پیسوں سے لی گئی پراپرٹی ہو تو ضرور بات کریں، میری قانونی جائیداد بارے ایسی خبریں چلائی گئیں جیسے غیر قانونی ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تمام اثاثے ڈیکلیئر کر رکھے ہیں، چھپائے نہیں، یو کے میں موجود پراپرٹی کا ٹیکس بھی حکومت پاکستان کو ادا کیا، میری ساری زندگی کی قانونی دولت کو غیر قانونی بنا دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جتنی مرضی ہو تنقید کریں، لیکن میں اپنا کام دلجمعی سے جاری رکھوں گا، سمجھتا ہوں کہ دبئی لیکس میں کچھ لوگوں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، بے شمار لوگ ہیں جن کی پراپرٹی دبئی میں ہے، لیکن ان کا نام دبئی لیکس میں نہیں آیا، پراپرٹی ڈیکلیئر نہ کی ہو، قانونی طور پر نہ لی گئی ہو تو ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔ محسن نقوی نے کہاکہ بھارت کی ترقی کا راز یہی ہے کہ وہ بزنس مین کو سہولیات دیتا ہے، کارروائی اس کیخلاف ہونی چاہیے جس نے غیر قانونی طور پر جائیداد لی یا ڈیکلیئر نہیں کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کا وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی جانب سے پیسکو آفس پر قبضے کے بیان پر کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے پی سمجھدار آدمی ہیں، جانتے ہیں سرکاری عمارت پر قبضے کا نتیجہ کیا ہو سکتا ہے، اگر کوئی سرکاری املاک پر قبضے کا سوچے گا اس کو ویسا جواب دیا جائے گا۔