0
Monday 10 Jun 2024 00:04
بکے ہوئے بائيڈن کو باہر نکالا جائے

نسل کش حکومت کی حمایت کےخلاف وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں امریکیوں کا مظاہرہ

بائيڈن کے ہاتھ خون سے رنگین ہيں اور فلسطین کو آزاد کرو
نسل کش حکومت کی حمایت کےخلاف وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں امریکیوں کا مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ ہزاروں امریکیوں نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے فوجی حملوں اور امریکہ کی جانب سے اس نسل کش حکومت کی حمایت کے خلاف وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں امریکیوں نے ایسی حالت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطین کی حمایت اور بائيڈن حکومت کی جانب سے غاصب و قاتل صیہونی حکومت کی حمایت کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا کہ وہ اپنے ہاتھوں میں لال رنگ کے بڑے بڑے کپڑے و جھنڈے لہرا رہے تھے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں لال رنگ کے کپڑے بائيڈن کے اس بیان کے خلاف احتجاج کی علامت تھے جس میں انھوں نے دعوی کیا تھا کہ رفح پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں میں امریکہ کی ریڈ لائن کی مخالفت نہيں کی گئی ہے۔

مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا اور مظلوم فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگائے۔ امریکی مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ بکے ہوئے بائيڈن کو باہر نکالا جائے۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اور ایسے بینر تھے جس میں غزہ میں ہونے والی نسل کشی کی مذمت کی گئی تھی اور لکھا ہوا تھا کہ بائيڈن کے ہاتھ خون سے رنگین ہيں اور فلسطین کو آزاد کرو۔ مظاہرین نے وائٹ ہاؤس کے جنوب میں واقع باون ہیکٹر کے رقبے پر بنے ہوئے الیپس پارک میں خیمے بھی لگا رکھے ہيں۔ اس رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی حمایت میں ہونے والے اس مظاہرے اور دھرنے میں شرکت کے لئے بہت سے مظاہرین نیویارک، فیلاڈلفیا اور بوسٹن سے بھی آئے ہوئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ان پر مرچ کے اسپرے کا بھی استعمال کیا۔ غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کی نسل کشی شروع ہونے کے بعد سے ہی امریکہ اس جارح و غاصب حکومت کو ہتھیار اور فنڈ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا ہوا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے ایک پیغام میں غزہ جنگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان پر تنقید کی اور زور دے کر کہا کہ یہ خوف و وحشت بند ہونا چاہئے۔ گوترش نے ایکس پر اپنے پیغام میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ جنگ اقوام متحدہ کے کارکنوں کے لئے سب سے بڑا خونی تنازعہ ثابت ہوا ہے لکھا کہ 2023ء میں اقوام متحدہ کے ہلاک ہونے والے کارکنوں کی یاد میں منعقدہ پروگرام کے موقع پر بھی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ 2023ء میں اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے 188 فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہيں جن میں 135 کا تعلق فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ورک اینڈ ریلیف ایجنسی انروا سے ہے کہ جو غزہ میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہيں اور یہ کسی تنازعہ میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے اقوام متحدہ کے کارکنوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ غزہ پر صیہونی فوجیوں کے یہ جرائم ایسی حالت میں اپنے عروج پر ہیں کہ النصیرات کیمپ پر صیہونی فوجیوں کی یلغار میں کم سے کم 210 فلسطینی شہید ہوچکے ہيں۔ غزہ پٹی پر 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے صیہونی فوج کے حملوں میں اب تک 36500 فلسطینی شہید اور 38000 سے زیادہ زخمی ہوچکے ہيں۔
خبر کا کوڈ : 1140705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش