اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ شہدائے کوئٹہ کے لواحقین آج تک انصاف کے منتظر ہیں۔ بیس سال تک ہمارے قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کو آج تک گرفتار کرکے کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جا سکا۔ وطن عزیز پاکستان کی گلیوں کو بے گناہ افراد اور معصوم بچوں کے خون سے رنگنے والے عناصر کو کبھی معاف نہیں کیا جا سکتا۔ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کو جواب دیں کہ ان کے قاتلوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ امام بارگاہ کلاں کے شہداء کی برسی کے موقع پر اپنے جاری کردی بیان میں کیا۔ علامہ علی حسنین نے کہا کہ چار جولائی 2003 کو امام بارگاہ کلاں کوئٹہ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے جانے والے نمازیوں کو دہشتگردوں نے نشانہ بناتے ہوئے بچوں اور بوڑھوں سمیت 50 سے زائد نمازیوں کو شہید اور 70 سے زائد افراد کو زخمی کر دیا۔ نمازیوں کو مسجد کے اندر نشانہ بنانے والے دہشتگرد انسانیت اور دین اسلام کے بدترین دشمن ہیں۔ جنہیں منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے سزا دینی چاہئے۔
ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ علی حسنین نے کہا کہ ہمارے شہداء کی یاد ہمارے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہے گی، اور ہم ہمیشہ ان کے لئے انصاف طلب کریں گے۔ چار جولائی 2003 کو اکیس سال مکمل ہونے کو ہیں، تاہم حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اتنی توفیق حاصل نہیں ہوئی کہ اپنے شہریوں کے قاتلوں کو گرفتار کر سکیں۔ ہمیں فقط جھوٹے وعدوں کے ذریعے تسلیاں دی گئیں۔ متعلقہ ذمہ داران نے اپنی ذمہ داریاں ادا نہ کرتے ہوئے قوم کو دھوکہ دیا۔ ہماری قوم کے سینکڑوں گھروں کو چراغوں سے محروم کرنے والے آزاد نہیں پھیر سکتے ہیں۔ کوئٹہ کی سرزمین میں اپنے پیاروں کے جنازے اٹھانے والوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ علامہ علی حسنین حسینی نے آخر میں شہدائے سانحہ امامبارگاہ کلاں میکانگی روڈ کے شہداء کے بلند درجات کے لئے دعا کی۔