اسلام ٹائمز۔ اہم برطانوی روزنامے ٹیلیگراف نے بحیرہ احمر میں شدید برطانوی کمزوری کا برملاء اعتراف کیا ہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والی اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں دی ٹیلیگراف نے لکھا کہ باوجود اس کے کہ برطانوی تجارت، یمنی سواحل (آبنائے باب المندب) سے ہی گزرتی ہے؛ سمندر کو کنٹرول کرنے اور اپنی اہم تجارتی شریانوں کی حفاظت سے متعلق برطانوی افواج کی صلاحیت انتہائی کمزور پڑ چکی ہے۔
اس رپورٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ طیارہ بردار امریکی بحری جہاز آئزن ہاور کے واپس چلے جانے کے بعد خطے میں آنے والا اس کا متبادل، روزویلٹ، بھی آئندہ کچھ مہینوں یا ہفتوں تک بحیرہ احمر میں باقی نہ رہ پائے گا۔
قبل ازیں امریکی مجلے فارن پالیسی نے بھی ملکی کانگریس کے متعدد معاونین سے نقل کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ امریکہ، بحیرۂ احمر میں موجود اپنے اسکارٹ بحری جہازوں کے لئے خاطر خواہ دفاعی میزائل تیار کرنے سے ہی قاصر ہو چکا ہے۔
فارن پالیسی نے یہ بھی تسلیم کیا تھا کہ یمنیوں کے پاس ہتھیاروں کا واقعی ایک انتہائی وسیع ذخیرہ موجود ہے کہ جس میں مختلف قسم کے راکٹ، راکٹ لانچرز اور اینٹی شپ بیلسٹک میزائلوں کی خطیر تعداد شامل ہے!!