اسلام ٹائمز۔ "میرا خاندان جنگ زدہ ملک سے، پناہ گزین کے طور پر یہاں اس لئے نہیں آیا کہ میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے سانحات کے سامنے خاموش رہوں!" یہ الفاظ آسٹریلوی مسلم پارلیمنٹیرین فاطمہ پیمان کی جانب سے؛ مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اپنے اظہار یکجہتی کے باعث حکمران جماعت لیبر پارٹی کے شدید دباؤ پر اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے ادا کئے گئے۔
آسٹریلیا کی لیبر پارٹی نے قبل ازیں آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کئے جانے سے متعلق حالیہ پارلیمانی ووٹنگ میں مثبت ووٹ ڈالنے پر بھی فاطمہ پیمان کی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی۔
اس حوالے سے کینبرا میں اپنے خطاب کے دوران اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آسٹریلوی وزیراعظم نے لیبر پارٹی میں ان کی رکنیت کو غیر معینہ مدت کے لئے معطل کر دیا ہے، فاطمہ پیمان نے آسٹریلوی لیبر پارٹی سے اپنے استعفے کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ایک آزاد سینیٹر کے طور پر پارلیمنٹ میں کام کریں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب نے نہ صرف معصوم فلسطینی بچوں کی، "بیہوشی کے بغیر" بازو و ٹانگیں کٹوانے کی دلخراش تصاویر اور فلسطینی بچوں کو بھوک سے مرتا دیکھ رہے ہیں بلکہ اسرائیل کی جارحیت بھی دنیا بھر کے میڈیا پر براہ راست نشر کی جا رہی ہے!
اپنی افغان نژاد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آسٹریلوی سینیٹر نے اعلان کیا کہ اپنے ساتھیوں (آسٹریلوی سینیٹروں) کے برعکس، میں نہ صرف امتیازی سلوک اور ناانصافی کو محسوس کر رہی ہوں بلکہ اس دور کی سب سے بڑی نا انصافی پر اپنی حکومت کی انتہائی بے حسی کو بھی دیکھ رہی ہوں!