اسلام ٹائمز۔ کینیڈین خبر رساں ادارے ریوٹرز نے ایک اعلی امریکی اہلکار سے نقل کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے اپنے موقف کو سازگار بنا لیا ہے۔
اپنا نام فاش نہ کرنے کی شرط پر اعلی امریکی عہدیدار نے ریوٹرز کو بتایا کہ اسے امید ہے کہ یہ پیشرفت ایک معاہدے کا باعث بنے گی اور غزہ میں مستقل جنگبندی کی جانب ایک قدم ثابت ہو گی۔
سینیئر امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم نے آغاز کا مشاہدہ کیا ہے تاہم معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے اب بھی کئی ایک مسائل باقی ہیں اور امید نہیں ہے کہ یہ معاہدہ آئندہ چند دنوں میں ہی مکمل ہو جائے۔
امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی جانب سے اپنی مذاکراتی ٹیم کو گفتگو کی اجازت دے دینے سے جو بائیڈن کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے!
واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گذشتہ روز ہی امریکی صدر جوبائیڈن کو بتایا تھا کہ حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بات چیت کے لئے اسرائیلی مذاکراتی ٹیم بھیجنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔