اسلام ٹائمز۔ لداخ سے نو منتخبہ رکن پارلیمنٹ محمد حنیفہ جان نے اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں ایک تقریب میں کہا کہ ناانصافی اور ظلم کے خلاف ایوان میں آواز اٹھاتا رہوں گا۔ محمد حنیفہ کی لکھنؤ آمد پر ایک استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ استقبالیہ تقریب کی صدارت مولانا سید صائم مہدی نے کی۔ بنگلور کرناٹک سے آئے ہوئے مہمان خصوصی سلطان آغا نے افتتاحی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کو سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ آج دوسری قوموں کو سیاسی جماعتیں اہمیت دیتی ہیں اور ہماری قوم کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مولانا سید سیف عباس نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم کے لئے ایک سیاسی پلیٹ فارم لازمی ہے کیونکہ ہم کو سیاست میں اپنا مقام بنانے کے لئے اور دوسری جماعتوں تک اپنی آواز کو پہنچانے کے لئے متحدہ سیاسی پلیٹ فارم ضروری ہے۔
محمد حنیفہ نے کہا کہ انشاء اللہ ہم کرگل لداخ سے ضرور منتخب ہوئے لیکن پورے ملک میں کہیں بھی ناانصافی اور مظالم کے خلاف ایوان میں آواز اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرگل کے نوجوان بے روزگار ہیں، سیاحت کے مواقع کو ہموار کیا جائے۔ ہماری ریاست کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے مرکز کے زیر انتظام نہ لداخ کے لوگ پسند کرتے ہیں نہ جموں و کشمیر کی عوام کو پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فخر کے ساتھ کہہ سکتا میں کرگل لداخ میں ملک کے سب سے بڑے محب وطن آباد ہیں۔ انہوں نے مودی کی پارلیمنٹ میں تقریر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لداخ کی عوام ریاستی درجہ کی بحالی چاہتی ہے وہاں نہ ملازمت ہے نہ کاروبار، لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔