0
Sunday 7 Jul 2024 20:49

مودی حکومت ہجومی تشدد پر روک لگائے، جماعت اسلامی ہند

مودی حکومت ہجومی تشدد پر روک لگائے، جماعت اسلامی ہند
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند نے آج نئی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ’این ڈی اے‘ حکومت کی تشکیل، مسلمانوں پر تشدد، فوجداری کے نئے قوانین اور NEET امتحانات میں بے ضابطگیوں اور عوامی تحفظ میں گراوٹ پر شدید تنقید کی۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ حکومت کو اپنا راج دھرم نبھانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں ’این ڈی اے‘ کی حکومت بننے کے بعد سے مسلمانوں کو انتہائی شرمناک اور غیر منصفانہ طریقے سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ طبقاتی امتیاز برتنا اور یہ سوچ کر کہ مسلمانوں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا ہے، متعصبانہ رویہ اختیار کرنا، غیر جمہوری و غیر انسانی عمل ہے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج آتے ہی ملک کے مختلف خطوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی، ہجومی تشدد اور انہدامی کاروائیوں میں اضافہ ہونے لگا ہے، اس پر سختی سے روک لگائی جانی چاہیئے۔ نئے فوجداری قوانین پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قوانین عوامی مفاد میں ہونے کے بجائے عوام مخالف ہے۔ پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ملک میں عوامی تحفظ اور سیکورٹی کا مسئلہ بہت سنگین ہوچکا ہے، حادثات و واقعات میں اضافہ ہونے کے سبب شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں مگر حکومت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے لئے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی جارہی ہے۔

پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے نیشنل سکریٹری شفیع مدنی نے کہا کہ عوام کی حفاظت کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، مگر ہم دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح مختلف عوامی مقامات پر بڑے بڑے حادثات رونما ہوئے مگر حادثے کے اصل قصوروار اب بھی گرفت سے باہر ہیں۔ البتہ کچھ ملازموں کو معطل ضرور کیا گیا مگر اس کے جو اصل مجرم ہیں، حکومت انہیں نظرانداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر تشدد بی جے پی کے تحت ریاستوں سمیت دیگر پارٹیوں کی ریاستی حکومتوں میں بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بحالی کے لئے حکومت کو چاہیئے کہ وہ تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
خبر کا کوڈ : 1146330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش