اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر انتظامی آفیسروں کے اچانک دوروں سے تنگ آ گئے ہیں۔ یہ روش ترک نہ کی گئی تو انتہائی اقدام اٹھائیں گے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر صبور کاکڑ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز مفتی محمود ہسپتال کے اچانک دورہ کا مقصد سستی شہرت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ عوام کو دوائیاں، مشینری اور سہولیات فراہم کرنے کے بجائے اچانک دوروں سے عوام کے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مفتی محمود ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے لکھے گئے لیٹر نے سارے معاملے کو جھوٹا ثابت کر دیا، جس میں ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کو حقیقت کے خلاف اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے آرڈرز کی معطلی کی درخواست کی گئی ہے۔ انتظامی پوسٹوں پر سیاسی اثر و رسوخ اور کرپشن کے لیے کی گئی تعیناتیوں کے سبب بلوچستان میں صحت کا محکمہ زوال کا شکار ہو رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ آئے روز سرکاری عہدیداروں کے اچانک دوروں کے پبلسٹی سٹنٹ سے تنگ آچکے ہیں۔ اگر وزیراعلیٰ اور دیگر انتظامی آفیسروں نے یہ روش ترک نہ کی تو اس کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان انتہائی اقدام اٹھائے گی۔