0
Monday 8 Jul 2024 18:24

تین سال کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈوب مرنے کا مقام ہوگا، شہباز شریف

تین سال کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈوب مرنے کا مقام ہوگا، شہباز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں نے ہماری نسلوں کو بھی گروی رکھ دیا ہے۔ قرضوں سے جان چھڑانے کے لیے وفاق، صوبے اور متعلقہ ادارے کام کریں گے تو آنے والی نسلیں دعائیں دیں گی۔ تلخ فیصلے نہ کیے تو دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔ ہم نے اسی ماہ آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کرنا ہے۔ یہ بات وزیراعظم نے کوئٹہ میں کسان پیکیج کے دستخط کی تقریب میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران بلوچستان کی صوبائی کابینہ نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو صوبے کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کابینہ کو یقین دلایا کہ بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری تھی۔ ڈوب مرنے کا مقام ہوگا اگر ہم تین سال کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جائیں۔ ہم سب مل کر چیزوں کو بہتر کریں گے۔ غریب عوام کو ریلیف دینے کے لیے کل اسلام آباد میں بات کروں گا۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ باقی صوبوں کو اللّٰہ نے بہت وسائل دیئے ہیں۔ بلوچستان میں فاصلے بہت ہیں۔ اس کے لیے وسائل چاہئے۔ ایک ہزار طلبہ کو وفاق میرٹ پر چین بھجوائے جائیں گا۔ جو بلوچستان اور پاکستان کی خیرخواہی چاہتا ہے تو ہم اس کو گلے لگائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عام آدمی کو ریلیف دینا ہے۔ بلوچستان میں بجلی پر چلنے والے 28 ہزار ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ وفاق بلوچستان سے مل کر صوبے کے 28 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرے گا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے پر 55 ارب کی لاگت آئے گی جس میں 70 فیصد وفاق اور 30 بلوچستان حکومت ادا کرے گی۔ ٹیوب ویلز کے شمسی توانائی پر منتقل ہونے سے کسان خوشحال ہوگا۔ صوبوں کے ساتھ مل کر ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاق نے دس سال میں ٹیوب ویلز کے لیے بجلی کے بلز کی مد 500 ارب روپے دیئے ہیں۔ ہر سال 70 سے 80 ارب روپے بجلی کے بلز کی مد میں ادا کئے جا رہے ہیں۔ بجلی کے بل ادا نہیں ہوتے جس کا بوجھ وفاق اٹھا رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان ترقی کی دوڑ میں پیچھے ہے، جس کی کئی وجوہات ہیں۔ اگر 500 ارب سبسڈی کا پیسہ بلوچستان کی ترقی خوشحالی پر لگا ہوتا تو یہاں ترقی ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو سولر پینل مہیا کیے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے یہ کمٹمنٹ دی ہے کہ تین ماہ میں 28 ہزار کنکشن لگ جائیں گے۔ یہ منصوبہ تین ماہ میں مکمل ہوگا۔ یہی اصلاحات کا ایجنڈا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں دس لاکھ ٹیوب ویلز شمسی توانائی پرمنتقل کریں گے۔ ہم قرضوں میں جکڑے ہوئے ہیں۔ سولر منصوبے کے لیے ہم صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ بینکوں سے قرضے بھی دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سولر کی بجلی پن بجلی سے بھی سستی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ سولر منصوبے کا سارا عمل شفاف طریقے سے مکمل ہوگا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ ملک میں تیل پر چلنے والے 10 لاکھ ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے۔ وفاق نے بلوچستان میں دانش اسکولوں کے لیے بجٹ میں فنڈز رکھے ہیں۔ چاروں صوبوں کے ایک ہزار گریجوئٹس کو زرعی تربیت کے لیے چین بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ دانش اسکول ڈویژنل سطح تک پھیلائیں تاکہ پورے صوبے کے طلبہ مستفید ہوں۔ امید ہے گورنر اور وزیراعلیٰ کی سربراہی میں بلوچستان کابینہ ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وفاق، بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے آپ کے ساتھ ہے۔ اگر بلوچستان اور کے پی میں سرمایہ کاری لانی ہے تو سیکیورٹی ہماری سب سے پہلی ضرورت ہے۔ گوادر کے حوالے سے میں شکایت نہیں کر رہا۔ گوادر میں سیف سٹی بند کر دیا گیا۔ گوادر ریکوڈک کی کانوں سے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم گوادر کو شاندار پورٹ بنانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم تخریب کاری کو مل کر ختم کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1146503
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش