اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی وزیر جنگ کی جانب سے حزب اللہ لبنان کو دی جانے والی جنگ کی دھمکی کے "آدھے گھنٹے" سے بھی کم وقت میں لبنانی اسلامی مزاحمت نے کوہ حرمون میں واقع اُس صیہونی ٹھکانے کو ہی تباہ کر دیا ہے کہ جہاں کھڑے ہو کر یوایو گیلنٹ نے مذکورہ بیان صادر کیا تھا۔
واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی وزیر جنگ یوایو گیلنٹ نے حزب اللہ کے خلاف جنگی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے گذشتہ شب مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع الشیخ پہاڑ (کوہ حرمون) کا دورہ کیا تھا جس کے دوران یوایو گیلنٹ نے حزب اللہ لبنان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر غزہ کی پٹی میں جنگ ختم ہو گئی تب بھی حزب اللہ کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔
اپنی کامیاب مزاحمتی کارروائی کے بعد ایک بیان جاری کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جبل الشیخ (کوہ حرمون) میں واقع غاصب صیہونی فوج کے جاسوسی اڈے اور اس کے تکنیکی نظام کو اپنے خودکش ڈرون طیاروں کے ساتھ کامیابی سے نشانہ بنایا اور اس اڈے میں نصب تمام الیکڑانک آلات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
بعد ازاں مقامی خبری ذرائع نے بھی مذکورہ صیہونی انٹیلیجنس بیس کی تصاویر شائع کیں کہ جن سے اس میں لگی آگ کا واضح طور پر مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
عرب چینل المیادین نے بھی اعلان کیا ہے کہ جبل الشیخ (کوہ حرمون) میں حزب اللہ لبنان کی جانب سے نشانہ بنایا جانے ولا صیہونی اڈہ؛ مقبوضہ فلسطین میں جاری جنگ کے آغاز کے بعد سے نشانہ بنایا جانے والا سب سے "اونچا اڈہ" ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ اڈہ شام کی مقبوضہ گولان ہائیٹس میں واقع الشیخ پہاڑ کی چوٹی پر 2230 میٹر کی بلندی پر بنایا گیا تھا کہ جسے اسرائیلی فوج کی جانب سے شام کے مشرقی علاقوں اور عراق و اردن سے لے کر تبوک اور حتی ایران کی سرحدوں تک کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
المیادین نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ غاصب اسرائیلی فوج نے اس جاسوسی اڈے میں جدید ترین جاسوسی و انٹیلیجنس سسٹمز نصب کر رکھے تھے۔