اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے پیر کی شام کہا ہے کہ غزہ کے دو ہسپتال غیر فعال ہوچکے ہیں اور تین دیگر میں سہولیات کی شدید کمی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر تدروس آدهانوم نے پیر کی شام غزہ کی پٹی میں صحت اور طبی صورتحال کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ آدهانوم نے کہا کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے اور غزہ شہر کو خالی کرنے کا حکم زندگی بچانے والی دیکھ بھال کی فراہمی کو روکتا ہے۔
"الجزیرہ" چینل نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ غزہ شہر میں الاهلی المعمدانی ہسپتال اور اسدقہ المرید ہسپتال کی حالت خراب ہے۔ اس بین الاقوامی اہلکار نے وضاحت کی کہ کمال عدوان اسپتال اور انڈونیشیا اسپتال ایندھن، بستروں اور طبی آلات کی کمی کا شکار ہیں۔ انڈونیشیا کا ہسپتال بھی اپنی گنجائش سے تین گنا زیادہ کام کر رہا ہے۔ 7 اکتوبر 2023ء سے اور غزہ کی پٹی پر مجرمانہ حملوں کے آغاز سے لے کر اب تک صیہونی حکومت نے 38 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور کم از کم 88 ہزار افراد کو زخمی کیا ہے۔