اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے جمعرات کی صبح کہا کہ اگر صیہونی حکومت کے وزیراعظم جنگ بندی کے مذاکرات میں ناکام ہو جاتے ہیں تو انہیں جنگ جاری رکھنے کا موقع نہیں دیا جانا چاہیئے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل "محمد الہندی" نے جمعرات کی صبح صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں ضمانتوں کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں الہندی نے کہا کہ صہیونی آباد کاروں کی اکثریت اب جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے حق میں ہے۔ اس معاہدے کے دوسرے مرحلے میں کیا شامل ہوگا، اس پر فی الحال بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ہمارے پاس غزہ کی پٹی میں جارحیت کے خاتمے سمیت معاہدے کے متن میں ضمانتیں ہونی چاہئیں۔ اگر نیتن یاہو مذاکرات میں ناکام ہو جاتے ہیں تو انہیں جنگ جاری رکھنے کا موقع نہیں دیا جا سکتا۔ اسی بنا پر جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ حماس نے پیراگراف 8 کی ترمیم کو قبول کیا، جیسا کہ اس نے پیراگراف 14 جیسے دوسرے پیراگراف میں ترمیم پر اتفاق کیا تھا۔