0
Thursday 11 Jul 2024 18:59

صوبے میں مزید کسی فوجی آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے، پروفیسر ابراہیم

صوبے میں مزید کسی فوجی آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے، پروفیسر ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ فوجی آپریشن سے امن قائم ہو سکتا تو اب تک ہو چکا ہوتا، دو عشروں سے زیادہ عرصہ تک صوبے کے طول و عرض میں فوجی آپریشن ہوئے لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات، خیبر پختونخوا کے عوام امن و امان کو ترس گئے۔ جنرل مشرف کی لگائی آگ نے پورے ملک کو لپیٹ میں لے لیا۔ صوبے میں مزید کسی آپریشن کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عزم عدم استحکام سے صوبہ معاشی، سیاسی اور سماجی لحاظ سے غیر مستحکم ہوگا۔ باجوڑ میں دہشتگردی کے واقعات افسوسناک ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے باجوڑ میں امن جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے جماعت اسلامی باجوڑ کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے ہر بار قربانیاں دیں۔ ہمارے صوبے کا پورا انفرااسٹرکچر آپریشنوں کی نظر ہو گیا۔ لاکھوں لوگ بے گھر اور اپنے ہی ملک میں مہاجر ہوئے۔ ابھی ہمارے پرانے زخم مندمل نہیں ہوئے کہ نئے آپریشن کا ڈول ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کرنا ہے تو مہنگائی، بد عنوانی، ناجائز منافع خوری، رشوت ستانی اور سود کے خلاف کریں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے علاقے کے عوام کی خدمت کی ہے۔ آپریشن اور قدرتی آفات میں آگے بڑھ کر لوگوں کا سہارا بنی، گیارہ جولائی کو باجوڑ کے عوام پی کے 22 پر اپنے لیے نمائندہ منتخب کریں گے۔ جماعت اسلامی کے امیدوار کو ووٹ دیں تاکہ آپ کے مسائل آپ کے گھر کی دہلیز پر حل ہوں۔
خبر کا کوڈ : 1147148
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش