اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام ملک گیر یوم احتجاج کے موقع پر کوئٹہ میں میٹرو پولیٹن سے میزان چوک تک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ اس موقع پر باچا خان چوک پر احتجاجی جلسے سے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینیٹر نائب صدر ساجد ترین اور تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کے بہادر عوام نے ہمیشہ ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ فارم 47 پر قائم جعلی مینڈیٹ کی حامل حکومت عوام اور عوامی رائے سے خوفزدہ ہے۔ آج ملک کے مختلف علاقوں میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پرامن مظاہروں کو روکنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ملتان میں مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید اقتدار حسین نقوی اور دیگر ساتھیوں کو پولیس نے گرفتار کیا، مگر حکمرانوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں کیونکہ ہم حسینی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں ہزاروں بے گناہ سیاسی اسراء خصوصاً عمران خان کو آزاد کیا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین، تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر آئین اور قانون کی بالادستی کی جدوجہد جاری رکھے گی۔ احتجاجی مظاہرے اور جلسہ عام میں مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی، صوبائی نائب صدر علامہ شیخ ولایت حسین جعفری، صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، اراکین صوبائی کابینہ، ضلع کوئٹہ سٹی علمدار روڈ اور ہزارہ ٹاؤن کے ذمہ داران شریک ہوئے۔