اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی صیہونی رژیم کے اعلی حکام نے امریکی میڈیا کے ساتھ گفتگو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ غاصب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو غزہ کے بارے امریکی نائب صدر و صدارتی امیدوار کاملا ہیرس کے حالیہ بیانات پر ناراض ہے۔
امریکی ای مجلے ایکسیس (Axios) کو انٹرویو دیتے ہوئے غاصب صیہونی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ نیتن یاہو کا خیال ہے کہ کاملا ہیرس نے جنگ کے خاتمے، جنگبندی کے قیام اور یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کی رہائی کے بارے بات کی ہے جبکہ اسرائیل اب بھی، معاہدے کے بعد جنگ کو دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے!
اسرائیلی حکام نے ایکسیس کو بتایا کہ نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے بعد کاملا ہیرس کے الفاظ "تنقیدی" نوعیت کے تھے جبکہ نیتن یاہو اس بات پر ناراض ہے کہ کاملا ہیرس نے نہ صرف غزہ میں انسانی بحران اور شہریوں کے قتل عام پر "کھلے عام" تنقید کی ہے بلکہ کاملا ہیرس نے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں دیئے ہیں کہ جب حماس کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں!
اسرائیلی حکام نے امید ظاہر کی کہ کاملا ہیرس کی کھلی تنقید سے قیدیوں کی رہائی کے کسی بھی معاہدے پر پہنچنا مزید مشکل نہیں ہو گا!