اسلام ٹائمز۔ تیونس کے سینکڑوں عام شہریوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جنگی جرائم میں امریکہ کی شراکتداری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنے ملک میں موجود امریکی سفارتخانے کے سامنے بھرپور احتجاج کیا ہے۔
ترک خبررساں ایجنسی اناطولیہ نے تیونس میں اپنے نامہ نگار سے نقل کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ احتجاجی مظاہرین نے غیرقانونی و سفاک اسرائیلی رژیم کے لئے مذموم امریکی حکومت کی اندھی حمایت کے خلاف امریکی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی خیمے بھی نصب کئے۔
اس رپورٹ کے مطابق احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے امریکہ کے خلاف اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے لگائے اور امریکی سفیر کو اپنے ملک سے فی الفور نکال باہر کرنے کا مطالبہ کیا۔
اناطولیہ کا لکھنا ہے کہ ان مظاہروں میں "امریکی سفیر کی بیدخلی ایک فرض ہے"، "مزاحمت ہی حل ہے... ذلیل حکمرانو شرم کرو" اور "امریکہ ہی صیہونی ہے" جیسے نعرے لگائے گئے۔
تیونسی مظاہرین نے عالمی برادری سے غاصب صیہونی رژیم پر دباؤ ڈالنے اور غزہ کی پٹی کی تمام گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے اور اس علاقے میں انسانی امداد بھیجنے کا مطالبہ بھی کیا۔
اناطولیہ کے مطابق تیونس کے عوام نے اس مظاہرے میں تاکید کی کہ وہ غزہ کے عوام کا قتل عام بند ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے!