اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست گجرات کے احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی حد کے علاقے میں جو بھی مندر، مسجد، درگاہ یا مزار عوامی مقامات پر واقع ہیں، انہیں ہٹانے کے لئے کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا ہے۔ اسی ضمن میں گجرات حکومت کے ضابطہ نمبر 19/04/2024 اور سپریم کورٹ کے سول ڈسیزن (سی آئی وی) نمبر 8519/2006 کے تحت احمدآباد کی مدنی مسجد کو بھی ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس نوٹس کے تحت سات دنوں کے اندر عوامی جگہوں پر موجود مندر، مسجد اور مذہبی عبادت گاہوں کو مکمل طور پر ہٹانا ہوگا یا پھر منتقل کرنا ہوگا۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو احمد آباد میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پولیس کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے اسے ہٹایا جائے گا، اس لئے اس طرح کے نوٹس کو سنجیدگی سے لیا جائے۔ اس طرح کی نوٹس احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی اسٹیٹ آفیسر ویسٹ زون نے دی ہے۔ مدنی مسجد کو بھی یہی نوٹس موصول ہوئی ہے۔ اس نوٹس پر سابق رکن اسمبلی غیاث الدین شیخ کہا کہ گزشتہ سات سال پہلے بھی احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے اووَر برج بنانے کے لئے مدنی مسجد کو منہدم کرنے کی نوٹس دی تھی۔
اس وقت روڈ لائن بنانے میں مسجد کی چار میٹر جگہ جا رہی تھی، اسے چھوڑنے کے لئے کہا گیا تھا، نیز اس کے بدلے مسجد کو تھوڑا پیچھے بنانے کا حکم دیا گیا تھا اور احمدآباد میونسپل کارپوریشن کی رضامندی سے چار میٹر جگہ چھوڑ کر پیچھے مدنی مسجد تعمیر کی گئی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مدنی مسجد اپنی زمین پر ہی بنی ہوئی ہے۔ اس بات کو لے کر ہم احمد آباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے ملاقات بھی کی ہے اور ہمیں اس بات کی امید ہے کہ ہم کو اس میں انصاف ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1985ء، 1992ء اور 2002ء میں اس مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا اور تینوں مرتبہ اس مسجد کو بھر سے بنایا گیا ہے۔ اب ایک بار پھر اسے توڑا نہیں جا سکتا۔ اس لئے کاپریشن کو چاہے کہ اس نوٹس پر دوبارہ غور کرے اور اسے واپس لے۔