0
Saturday 27 Jul 2024 21:36

دکانوں پر نیم پلیٹ لگانے کا فیصلہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کیلئے تھا، مولانا توقیر رضا

دکانوں پر نیم پلیٹ لگانے کا فیصلہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کیلئے تھا، مولانا توقیر رضا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے ’کانوڑ ہندو یاترا‘ کے راستے پر نام کی تختیاں لگانے سے متعلق اترپردیش کی حکومت کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ اس پر بریلی کی اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے وہ بالکل درست ہے، میں اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت کا یہ فیصلہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی نیت سے لیا گیا تھا۔ میڈیا سے خصوصی بات چیت میں انہوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ نام لکھنے کے پیچھے مقصد کیا ہے، سپریم کورٹ نے اس حکم پر روک لگا دی لیکن ہمارا نظریہ یہ ہے کہ ہم چیزوں کو مثبت اور منفی دونوں نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں، حکومت کے کس فیصلے سے معاشرے اور ملک کو کیا نقصان پہنچ سکتا ہے، یا کون سا فیصلہ ہمیں فائدہ پہنچا سکتا ہے، ان چیزوں کو دیکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا ’’مجھے لگا کہ یہ فیصلہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی نیت سے لیا گیا ہے۔ عدالت نے اس کو سمجھتے ہوئے فیصلہ منسوخ کر دیا‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ مذہبی طور پر مسلمان اپنی شناخت نہیں چھپاتا ہے، مسلمان کو مسلمان جیسا نظر آنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنی شناخت، شکل و صورت اور طرز عمل چھپانے کی ضرورت نہیں جو مسلمان کاروبار یا خوف کی وجہ سے اپنی شناخت چھپا رہا ہے، میرے خیال میں اس میں ایمان کی کمزوری ہے۔ انہوں نے کہا ’’میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ جن مسلمانوں نے یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کے بعد اپنی دکانوں اور صنعتوں پر نام لکھنا شروع کیا تھا، کیا وہ عدالت کے فیصلے کے بعد اپنی دکانوں اور صنعتوں پر نام لکھتے ہیں یا نہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ لکھتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کسی خوف یا دباؤ میں نہیں چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنے آپ کو چھپانا نہیں چاہیئے، بلکہ فخر سے کہنا چاہیئے کہ وہ مسلمان ہیں اور ہم ہندوستانی ہیں، تب کام چلے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص ٹھیلے پر پھل بیچ رہا ہے تو کیا وہ اپنا نام ٹھیلے پر لکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی اور وزیراعلٰی یوگی بلڈ بینکوں کو حکم دیں کہ جو بھی خون عطیہ کرے، اس کے تھیلی پر لکھا جائے کہ یہ ہندو کا خون ہے یا مسلمان کا، اس کا تعلق کس مذہب سے ہے، وہ کس ذات سے تعلق رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم خون کا عطیہ دے کر ایک دوسرے کی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، تب یہ ٹھیک ہے۔ آپ کو بتادیں کہ سپریم کورٹ نے یوگی ناتھ حکومت کے نام کی تختی کے حکم پر عبوری روک لگا دی ہے۔ اس سلسلے میں اترپردیش کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ حکومت نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کانوڑ ہندو یاترا کے پُرامن انعقاد کے لئے ہوٹلوں، ڈھابوں اور دکانداروں کو کانوڑ روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے احکامات دیے گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 1150377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش