اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف مہم اور دھمکیوں پر سخت کارروائی کرنے کا اعلان کر دیا۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چیف جسٹس کے خلاف شر انگیز پروپیگنڈا جاری ہے، چیف جسٹس کو ایک عرصے سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ایسے عناصر کیخلاف قانون پوری قوت کے ساتھ حرکت میں آئے گا، کسی پر بے بنیاد الزام نہیں لگا سکتے، ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے، چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سےکھلی بغاوت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا اس طرح کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں لیکن چیف جسٹس سے متعلق شر انگیز گفتگو کی جا رہی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی گروہ کی مذہب، سیاست یا ذاتی مفادات کے نام پر ڈکٹیشن ریاست قبول نہیں کرے گی، ریاست قانون کے مطابق اس قسم کے غیر قانونی اقدامات، اس قسم کے فتوؤں کا جواب دے گی۔بعد ازاں وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی جو عدلیہ کے سربراہ ہیں اور اس ریاستی ستون کے سربراہ کے خلاف کسی کا برملا یہ اعلان کرنا کہ جو اس کا سر قلم کرے میں اسے ایک کروڑ کا انعام دوں گا یہ آئین سے اور دین سے کھلی بغاوت ہے، یہ وہ طبقہ ہے جنہیں 2017ء اور 2018ء میں سیاسی ایجنڈے کے تحت کھڑا کیا گیا تھا، اس وقت بھی ہم نے کہا تھا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور کسی بھی مسلمان کی ایمان کی بنیاد عقیدہ ختم نبوت ہے، کسی مسلمان کو کسی جماعت سے اپنے عقیدہ ختم نبوت ﷺ کے لیے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، کسی کے ایمان کا فیصلہ انسانوں نے نہیں کرنا یہ وہ کام ہے جو خدا نے روز قیامت کرنا ہے۔
دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکی پر ٹی ایل پی کے نائب امیر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے نائب امیر پیر ظہیر الحسن شاہ کے خلاف تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں ایس ایچ او حماد حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ، مذہبی منافرت، فساد پھیلانے، عدلیہ پر دباؤ ڈالنے، اعلیٰ عدلیہ کو دھمکی، کار سرکار میں مداخلت اور قانونی فرائض میں رکاوٹ ڈالنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق پریس کلب کے باہر احتجاج سے پیر ظہیر الحسن نے اعلیٰ عدلیہ کے خلاف نفرت پھیلائی، ٹی ایل پی نائب امیر نے جسٹس فائز عیسیٰ کا سر لانے والے کو 1 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ ٹی ایل پی کے نائب امیر سمیت 1500 کارکن پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔