اسلام ٹائمز۔ انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) کے 11 اگست کو ہونے والے انتخابات کی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں۔ نئی دہلی کے مشرقی نظام الدین کے نیو ہورائزن اسکول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت ہند کے سابق سیکرٹری اور آئی آئی سی سی کے صدارتی امیدوار افضل امان اللہ نے کہا کہ آئی آئی سی سی قوم و ملت کا ایسا مرکز ہے، جہاں سے معاشرے کے لئے بڑے بڑے کام کئے جا سکتے ہیں، لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب آئی آئی سی سی کی قیادت کسی اہل، ایماندار اور معاشرے کا درد رکھنے والے فرد کے ہاتھوں میں ہو۔ افضل امان اللہ نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے سامنے کئی مسائل ہیں جن کے حل کی ضرورت ہے، آئی آئی سی سی اس سمت میں اہم رول ادا کرسکتا ہے۔ امان اللہ نے بڑی تعداد میں موجود ووٹروں سے کہا کہ وہ انہیں اور ان کی ٹیم کو ایک موقع دیں، وہ سینٹر کو مسلم معاشرے کے لئے ایک مضبوط ادارہ بنا دیں گے۔
نائب صدر کے امیدوار بدرالدین خان نے کہا کہ افضل امان اللہ کی قابلیت اور تجربے کو ووٹروں نے کافی سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے ان کے مخالفین اب منفی پروپیگنڈا پھیلانے اور سازش کرنے میں لگ گئے ہیں لیکن مخالفین اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ بورڈ آف ٹرسٹی کے ایک دیگر امیدوار کمال فاروقی نے آئی آئی سی سی کی موجودہ صورتحال اور اس بار کے انتخابات میں مختلف پینلز کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ کمال فاروقی نے کہا کہ ٹیم افضل امان اللہ ہی انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتی ہے۔ تقریب سے سید فیصل علی، جاوید خان، ساجد ملک، ایڈووکیٹ محمد ساجد سمیت کئی لوگوں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مشرقی نظام الدین اور آس پاس کے لوگ بڑی تعداد میں موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹیم افضل امان اللہ کے ترجمان اور بورڈ آف ٹرسٹی کے امیدوار ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ افضل امان اللہ اور ان کی ٹیم کے تمام اراکین قابل، نہایت تعلیم یافتہ، تجربہ کار اور ایماندار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے ہاتھوں میں آئی آئی سی سی کی کمان آتی ہے تو معاشرے اور ملک کا بھلا ہوگا۔ سینیئر صحافی اور ماہر تعلیم ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ گزشتہ 20 برسوں سے ایک ہی پینل کے لوگوں کے طرز عمل اور نااہل قیادت سے آئی آئی سی سی کے ممبران اکتا چکے ہیں۔ اس لئے ووٹروں نے اس بار صاف ستھری شبیہ والے امیدواروں کو کامیاب بنانے کا ارادہ کر لیا ہے۔ آئی آئی سی سی کے ممبران کی طرف سے مل رہے تعاون سے حوصلہ افزاء ٹیم افضل امان اللہ جیتنے کے بعد پہلے 6 ماہ کے منصوبوں پر کام شروع کرچکی ہے۔