اسلام ٹائمز۔ آج دوپہر کو فرانس کے صدر "آمانوئل میکرون" نے نومنتخب ایرانی صدر "مسعود پزشکیان" سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور انہیں صدر بننے پر مبارک باد دی۔ اس موقع پر آمانوئل میکرون نے ایرانی صدر کی خارجہ پالیسی میں توازن ایجاد کرنے کی حکمت عملی کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ فرانس اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ ایران کے تعلقات کا یہ نیا دور ہو گا۔ دوسری جانب ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایران اور فرانس کے درمیان سابقہ سیاسی و ثقافتی روابط کو دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں وسعت کا بہترین ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اعتماد اور سچائی کی بنیاد پر فرانس کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے لئے تیار ہے۔ دونوں ممالک کے صدور کے درمیان یہ ٹیلیفونک مکالمہ تقریباََ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ جس میں ایران سے پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات، یوکرائن جنگ اور غزہ و لبنان کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے طے شدہ فریم ورک کے اندر پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بات چیت کے تسلسل کے لئے فریقین کی جانب سے ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد اور ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں و دباو کے خاتمے کو یہ مناسب فرصت سمجھتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے IAEA کی 15 سے زائد رپورٹس کی بنیاد پر جوہری معاہدے میں شامل اپنے تمام وعدوں پر عمل کیا مگر امریکی اپنے وعدوں کو پورا کئے بغیر نہ صرف اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہوئے بلکہ انہوں نے ایران کے خلاف اضافی ظالمانہ پابندیوں کو بھی مسلط کیا۔ ایرانی صدر نے اپنی گفتگو کے ایک دوسرے حصے میں جنوبی لبنان کی سرحد پر صیہونی رژیم کی اشتعال انگیزی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے لبنان پر کسی بھی قسم کی جارحیت کے سنگین نتائج سے خبردار کیا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ صیہونی رژیم لبنان پر حملے کی صورت میں سنگین غلطی کی مرتکب ہو گی اور ایسی صورت میں اسے سخت ترین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے غزہ میں صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی، بچوں و خواتین کے قتل عام، ہسپتالوں پر حملے اور امدادی ٹیموں کو نشانہ بنانے کا مفصل ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی 75 سال سے فلسطین پر قابض ہیں، اس دوران اسرائیل نے کون سا ظلم نہیں جو فلسطینیوں پر نہ ڈھایا ہو۔ اسرائیل نے ان پچہتر سالوں میں تمام بین الاقوامی قوانین کو پاوں تلے روندا ہے۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے غزہ بحران کے خاتمے اور خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دیگر ممالک بھی غزہ کے مظلومین کے حوالے سے اپنی ذمے داریوں پر عمل کریں گے۔