اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی وزارت تعلیم نے اس سال کے امتحانات میں غزہ کی پٹی میں طلباء کی عدم شرکت کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں تقریباً 10 ہزار فلسطینی طلباء شہید ہوئے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق فلسطینی وزارت تعلیم نے آج صبح (پیر) مقبوضہ فلسطین میں دوسرے ہائی اسکول کے امتحانات کے نتائج کا اعلان ایسی حالت میں کیا، جب فلسطینی طلباء جنگی حالات کی وجہ سے 9 ماہ سے زائد عرصے سے امتحانات میں شرکت سے محروم ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر تعلیم امجد برہم، جنہوں نے آج ایک پریس کانفرنس میں نتائج کا اعلان کیا، کہا کہ غزہ کی پٹی کے تقریباً 39 ہزار سیکنڈری اسکول کے طلباء اس سال امتحانات میں حصہ نہیں لے سکے اور ان میں سے ایک بڑی تعداد شہید ہوگئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صہیونی فوج کے حملوں میں 400 فلسطینی اساتذہ شہید ہوئے اور ان حملوں میں تقریباً 10 ہزار فلسطینی طلباء بھی شہید ہوئے، جن میں 450 سیکنڈری اسکول کے طلباء تھے۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت تعلیم نے گذشتہ ماہ کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے طلباء کی تعداد 9,138 اور زخمیوں کی تعداد 14,671 ہے۔غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حکومت کے حملے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو شروع ہوئے تھے، جو تاحال جاری ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ ان حملوں میں 39 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔ غزہ کی پٹی میں قائم بین الاقوامی کمیٹیوں نے گذشتہ مہینوں کے دوران غزہ کے اسکولوں اور اس علاقے میں اہم تنصیبات پر اسرائیلی فوج کے حملے کی متعدد بار اطلاع دی ہے۔