اسلام ٹائمز۔ صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے پیر کے روز غزہ جنگ میں قابض فوج کی زمینی کارروائیوں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے مقصد سے ایک مقامی کمپنی سے اپنے "ہدف کو دقیق نشانہ بنانے والے الٹرا ماڈرن" مارٹروں کے لیے ہزاروں گولیاں خریدنے کا اعلان کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے اپنے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس وزارت کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل ایال ضمیر نے اسرائیلی کمپنی ایلبٹ سسٹمز سے ہزاروں "آئرن اسٹنگ" قسم کے مارٹر گولوں کی خریداری کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں، جن کی مالیت 220 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔
دریں اثناء، 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف تباہی کی جنگ شروع کر رکھی ہے، لیکن اس نے ابھی تک اپنے دو اہم اعلان کردہ اہداف میں سے کوئی بھی حاصل نہیں کیا، یعنی حماس کی تباہی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی۔ قابض حکومت کی وزارت جنگ نے وضاحت کی کہ اس گولہ بارود سے اسرائیلی فوج کی زمینی افواج کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ متوقع ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق مذکورہ گولہ بارود جدید لیزر گائیڈنس سسٹم اور گلوبل پوزیشننگ سسٹم سے لیس ہے اور یہ مطلوبہ ہدف کو درست نشانہ بنانے کے قابل بناتا ہے۔ دریں اثناء، صیہونی حکومت اسرائیلی فوجی صنعت کی کمپنیوں کی پیداوار کے علاوہ مغربی ممالک بالخصوص اپنے دیرینہ اتحادی امریکہ سے بڑی مقدار میں گولہ بارود اور ہتھیار خریدتی ہے۔