0
Tuesday 30 Jul 2024 19:50

پارا چنار کی صورتحال پر ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، علامہ علی حسنین

پارا چنار کی صورتحال پر ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، علامہ علی حسنین
مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی نے کرم ایجنسی کی حالیہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کرم کے حالات پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔ کرم میں بے گناہ افراد کا خون بہایا جا رہا ہے۔ حالیہ پرتشدد واقعات میں متعدد بے گناہ افراد شہید اور زخمی ہو چکے ہیں۔ پارا چنار کے پرامن عوام کو جنگ کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جو قابل مذمت ہے۔ حکومت اور دیگر ادارے قیام امن میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے جلد از جلد کرم کے تنازعات کو حل کرے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ پارا چنار میں پرامن لوگ زندگی بسر کرتے ہیں۔ وہاں کے لوگ منشیات و دیگر برائیوں سے دور رہ کر ترقی کرنا چاہتے ہیں۔ ماضی میں سخت صورتحال سے گزرنے والے لوگ جنگ سے بیزار آ گئے ہیں، تاہم بعض قوتیں جو امن کی بجائے جنگ کو مسلط کرنا چاہتے ہیں اس وقت فتنہ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے میں بھی انہی قوتوں کا ہاتھ ہے۔ جن کے ذاتی مفادات جنگ سے وابستہ ہیں۔

علامہ علی حسنین نے کہا کہ پارا چنار کی حالیہ پرتشدد واقعات نے حکومت کی ناکامی کو سب کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں کر دیا ہے۔ کرم میں بھاری اسلحے کے استعمال کی خبریں بھی ملیں ہیں۔ مختلف ذرائع سے ملنے والی اطلاعات میں کم از کم 33 افراد کے شہید ہونے اور درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں، جن میں خواتین اور معصوم بچوں کے زخمی ہونے کا بھی تذکرہ ہے۔ ہم اس بات پر حیران ہیں کہ ایسی صورتحال میں حکومت اور ریاست کیا کر رہی ہے۔ کیا عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری ان پر عائد نہیں ہوتی۔ لہٰذا حکومت اور تمام متعلقہ ادارے کرم میں اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی پارا چنار میں امن قائم کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ امن و امان سب سے پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قیام امن کے لئے تمام تر کوششیں کرتے ہوئے جنگ کا راستہ روکا جائے۔ ہم پارا چنار میں مکمل امن چاہتے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں علامہ علی حسنین نے کہا کہ پاراچنار میں امن و امان کی صورتحال اور اب تک دسیوں مومنین کی شہادت سے بخوبی پتہ چل رہا ہے کہ ہمارے حکومتی اور سیکیورٹی ادارے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ ایک چھوٹے سے مسئلے کو بہانہ بنا کر عوام پر حملہ کرنا اور بارڈر کے اس پار سے لوگوں کا اس مسلط شدہ حملوں میں شرکت اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ اس خطے کو مقتدر قوتوں کے کہنے پر نا امن رکھا جا رہا ہے اور ہمارے ادارے صرف تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ‏ہم حکومت سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان حملوں کی آگ کو فی الفور خاموش کیا جائے اور وہاں کے باسیوں کے پر امن زندگی گزارنے کے بنیادی شہری حقوق کا دفاع کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 1150917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش