0
Tuesday 30 Jul 2024 22:39

ہم "خانہ جنگی" سے ایک قدم کے فاصلے پر ہیں "فتح" سے نہیں، صیہونی ماہرین

ہم "خانہ جنگی" سے ایک قدم کے فاصلے پر ہیں "فتح" سے نہیں، صیہونی ماہرین
اسلام ٹائمز۔ "غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہم حتمی و مکمل فتح سے ایک قدم دور ہیں لیکن کل ہی ہمیں شدت کے ساتھ احساس ہوا ہے کہ ہم خانہ جنگی سے ایک قدم کے فاصلے پر ہیں، فتح سے نہیں!!" یہ الفاظ معروف اسرائیلی صحافی و تجزیہ نگار بین کسپیت (Ben Caspit) کے ہیں جو اس نے مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) کے جنوب میں واقع بیت لیڈ (Beit Lid) نامی صیہونی فوجی اڈے پر گذشتہ روز ہونے والے غاصب صیہونیوں کے وسیع حملے کے ردعمل میں کہے ہیں۔

اس حوالے سے غاصب صیہونی صدر آئزک ہرزگ نے ​​بھی اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سکیورٹی کے لحاظ سے ہم مشکل ترین ایام سے گزر رہے ہیں لہذا ہمیں فوجیوں و فوجی کمانڈروں کے کاندھوں پر بھاری بوجھ نہیں بننا چاہیئے!

غاصب صیہونی رژیم کے ٹیلیویژن چینل 12 کے فوجی مبصر نائر ڈیووری (Nair Devori) کا بھی لکھنا ہے کہ میں 22 سال سے فوجی تجزیہ کار و رپورٹر کے طور پر کام کر رہا ہوں لیکن گزشتہ روز بیت لیڈ میں وقوع پذیر ہونے والے مناظر میں نے کبھی نہ دیکھے تھے! صیہونی تجزیہ کار نے مزید لکھا کہ بیت لیڈ فوجی اڈے پر حملے کا واقعہ "ہمارے حقیقی چہرے کو ظاہر کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل میں جو آخری ادارہ اب بھی متحد تھا؛ اب وہ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے جس سے اسرائیل کو حقیقی طور پر وجودی خطرہ لاحق ہے۔"

-

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی کے قیدیوں کے خلاف "اسرائیلی گوانٹانامو" کے نام سے پہچانے جانے والی غاصب صیہونی رژیم کی "سدیہ تیمان" (Sadiyeh Timan) نامی جیل میں ہونے والے غاصب اسرائیلی فوجیوں کے جرائم کے منظر عام پر آ جانے اور بیت لیڈ (Beit Lid) کے صیہونی فوجی اڈے میں واقع اسرائیلی فوجی عدالت کی جانب سے فلسطینی قیدیوں پر جنسی تشدد کے شبہے میں اسرائیلی فوجیوں کی گرفتاری کے حکم کے بعد گذشتہ روز ان فوجیوں کو گرفتار کر کے بیت لیڈ کے فوجی اڈے میں رکھا گیا تھا جبکہ اس خبر کی اشاعت کے چند ہی گھنٹوں بعد، اندرونی سلامتی کے اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر (Itamar Ben Gavir) کے اُکسانے پر، ہزاروں غیرقانونی یہودی آبادکاروں نے اسرائیلی پارلیمنٹ (Knesset) کے متعدد نمائندوں کے ہمراہ اس فوجی اڈے پر حملہ کرتے ہوئے مجرم اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کی کوشش کی۔


اس حوالے سے اسرائیلی آرمی ریڈیو نے رپورٹ کیا ہے کہ تقریباً 1 ہزار 200 غیرقانونی صیہونی مظاہرین بیت لیڈ کی غیرقانونی یہودی بستی میں پہنچے جن میں سے درجنوں غیرقانونی یہودی آبادکار، مجرم اسرائیلی فوجیوں کو آزاد کروانے کے لئے بیت لیڈ میں قائم فوجی عدالت کی عمارت پر حملہ کرنے میں کامیاب بھی ہوئے۔


اس بارے اسرائیلی کمیونٹی لیڈر، مصنف و پبلک اسپیکر ربی بن لاو (Israeli Rabbi Binyamin Tzvi Lau) کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ "ایک آزاد یہودی ریاست کا خواب" انتہاء پسند و پرتشدد سیاست کے سائے میں مزید دور سے دور تر ہوتا جا رہا ہے!

اسرائیلی اخبار معاریو (Ma'ariv) کے معروف صیہونی تجزیہ نگار ایوی اشکنازی (Avi Ashkenazi) نے بھی بیت لیڈ نامی اسرائیلی فوجی اڈے پر انتہاء پسند یہودیوں کے حملے کو "اسرائیل کے مکمل خاتمے کا باقاعدہ آغاز" قرار دیا ہے۔

مذکورہ وقوعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جنرل ریزرو فورسز و سابق صیہونی کمانڈر آپریشنز اسرائیل زیف (Retired General Israel Ziv) نے بھی اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نہ صرف اسرائیلی فوج کے ٹوٹنے پر پریشان ہوں بلکہ میں اسرائیل کے مکمل خاتمے سے بھی پریشان ہوں!

-
 
ادھر صیہونی سربراہ حزب اختلاف یائیر لیپڈ (Yair Lapid) نے بھی اس حملے کو اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) کے اراکین کی جانب سے انجام پانے والا ایک ایسا "نفرت انگیز و خطرناک جرم" قرار دیا ہے کہ جو بالآخر "نہ صرف صیہونی فوج بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پورے اسرائیل کو بھی تباہ کر کر ڈالے گا"۔
خبر کا کوڈ : 1150939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش