0
Wednesday 31 Jul 2024 22:21

اسماعیل ہنیہ کی شہادت مسلم حکمرانوں کیلئے چیلنج ہے، متحدہ علماء محاذ

اسماعیل ہنیہ کی شہادت مسلم حکمرانوں کیلئے چیلنج ہے، متحدہ علماء محاذ
اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء مشائخ نے ایران میں اسرائیلی حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو مسلم حکمرانوں کیلئے کھلا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس سربراہ نے بیت المقدس کی آزادی کیلئے اپنا سارا گھرانہ قربان کرکے کردار حسینی ادا کیا، یہ عظیم سانحہ ایران کیلئے بھی بڑا مشکل امتحان ہے۔ علماء نے مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے خلاف احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے تمام تر پابندیوں، عالمی دباؤ اور مشکل ترین حالات میں بھی پوری اسلامی دنیا سے زیادہ بیت المقدس و فلسطین کی آزادی کیلئے حماس اور اس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کھل کر ساتھ دیا، پاکستان سمیت مسلم حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ فلسطین پر قابض، غاصب، صہیونی ریاست اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے خلاف جرأت مندانہ موثر جوابی کردار اداکریں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اسرائیلی صدر نیتن یاہو کو جنگی جرائم اور دہشت گردی کے جرم میں گرفتار کرکے بین الاقوامی قوانین کے مطابق سزائیں دے، اسماعیل ہنیہ کی شہادت سے تحریک آزادی القدس کو دبایا نہیں جاسکتا، پاکستان کے غیور علماء مشائخ و عوام قیامت خیز اس دکھ اور غم کی گھڑی میں تحریک حماس اور اس کے سربراہ کے اہل خانہ سمیت غزہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے شانہ بشانہ ہیں اور ان سے اپنی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ احتجاجی اجلاس سے محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، مرکزی صدر حجۃ الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین، حجۃ الاسلام علامہ محمد حسین مسعودی، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، علامہ سید محمد عقیل انجم قادری، پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، مولانا قاری محمد اقبال رحیمی، مفتی وجیہہ الدین، علامہ عبدالماجد فاروقی، علامہ مرتضیٰ خان رحمانی، مفسر قرآن علامہ مفتی روشن دین الرشیدی و دیگر نے خطاب کیا جبکہ محاذ کے مرکزی صدر حجۃ الاسلام علامہ مرزا یوسف حسین نے گلگت بلتستان سے آن لائن گفتگو کی۔
خبر کا کوڈ : 1151184
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش