اسلام ٹائمز۔ قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر علی باقری نے حماس کے سربراہ سیاسی بیورو شہید اسمعیل ھنیہ کی ٹارگٹ کلنگ پر مبنی صیہونی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شہید قدس لیفٹیننٹ جنرل حاج قاسم سلیمانی کے دیرینہ رفیق اور فلسطینی مزاحمت کے قابل فخر رہنما شہید اسمعیل ہنیہ کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کی یہ بزدلانہ کارروائی، فلسطین کی دلیر قوم و مزاحمت اور عالم اسلام سمیت تمام آزادی پسند عوام کو غاصبانہ قبضے و نسل کشی کے خلاف جہاد کے لئے مزید پر عزم بنائے گی۔
ڈاکٹر علی باقری نے کہا کہ شہید اسمعیل ہنیہ فلسطینی قوم کے قائدین میں سے ایک اور فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے لئے انجام پانے والی جائز جدوجہد کے رہنما کی حیثیت سے نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے دوران ایرانی حکومت و عوام کے سرکاری مہمان تھے جبکہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر قابض دہشتگرد مافیا کی اس دہشتگردانہ کارروائی نے نہ صرف بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اصولوں و قواعد کی صریح خلاف ورزی کی ہے بلکہ ایرانی قومی سلامتی و جغرافیائی سالمیت کی بھی شدید بیحرمتی کی ہے۔
قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس نفرت انگیز و مجرمانہ اقدام کی شدید ترین مذمت کرتا اور مناسب جواب دینے کے اپنے حق پر تاکید کرتا ہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیلی رژیم کے مسلسل دہشتگردانہ و جارحانہ اقدامات کے باعث عالمی امن و سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں پوری طرح سے نبھانی چاہیئیں!!