اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں گزشتہ ماہ جولائی میں 20 کشمیریوں کو شہید کیا۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ان میں سے چھ افراد کو جعلی مقابلوں یا دوران حراست شہید کیا گیا۔ ان شہادتوں کے نتیجے میں ایک خاتون بیوہ اور دو بچے یتم ہوئے ہیں۔ گزشتہ ماہ حریت رہنما مشتاق الاسلام، کشمیری وکلاء جن میں ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا، ایڈووکیٹ میاں مظفر اور ایڈووکیٹ محمد اشرف بٹ سمیت 216 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں سے بہت سوں کے خلاف ”پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) اور یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجیوں نے گزشتہ ماہ محاصرے اور تلاشی کی 237 کارروائیوں کے دوران تین مکان بھی تباہ کیے۔ بھارتی فورسز کی طرف سے اس عرصے کے دوران طاقت کے وحشیانہ کے استعمال کے نتیجے میں ایک درجن کے قریب افراد زخمی ہوئے۔