اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ملتان کے امیر ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے کہا ہے کہ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ایک عوامی تحریک کا آغاز کیا ہے جس کا عنوان حق دو عوام کو، حق دو پاکستان کو اور بدلو اس نظام ظلم کو ہے۔ پہلے مرحلے میں لیاقت باغ مری روڈ، راولپنڈی میں ایک عظیم الشان عوامی دھرنا دیا گیا ہے۔ جو آج آٹھویں روز بھی جاری ہے، اس دھرنے کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے جماعت اسلامی نے جو مطالبات کیے ہیں وہ سراسر عوامی مطالبات ہیں، عام عوام کی آواز ہیں، اس وقت بجلی کے بلز عوام کے لیے سوہانِ روح بن چکے ہیں، بجلی کے بلز میں ظالمانہ ٹیکسز، انتہائی بے رحمانہ سلیب ریٹس، آئی پی پیز کے نام پرکپیسٹی چارجز ہیں وہ عوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر وصول کیے جاتے ہیں، چالیس کے قریب خاندان ہیں جن کی یہ آئی پی پیز ہیں۔ ان کو کپیسٹی چارجز کے نام پر چھ ہزار ارب روپے سے زیادہ اب تک عوام دے چکے ہیں۔ بجلی کے ریٹس آسمان کو چھو رہے ہیں۔ بجلی کے بلز کی وجہ سے لوگ اپنی قیمتی اشیا بیچنے پر مجبور ہیں، غریب عوام خودکشیوں پر مجبور ہیں، بھائی بھائی کا گلا کاٹ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹر صفدر ہاشمی نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے یہ دھرنا اس لیے دیا ہے کہ تاکہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے۔ اس دھرنے کے حوالے سے جو سب سے زیادہ تکلیف دہ پہلو ہے وہ یہ کہ حکومت وقت نے عوام کے مطالبات ماننے کی بجائے اس دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کر دیے، اسلام آباد کی تمام شاہراوں پر کنٹینر لگا کر اسلام آباد اور راولپنڈی کو کنٹینرستان بنا دیا، شرکا کے لیے دھرنا میں شریک ہونے کے تمام راستے مسدود کر دیے۔ اس کے علاوہ جماعت اسلامی کی ضلعی و صوبائی قیادت، ارکان و کارکنان کے گھروں پر پولیس گردی کی گئی۔ ڈاکٹرز، پی ایچ ڈی ڈاکٹرز، اساتذہ، کسان نمائندوں اور جماعت اسلامی کے امیدواران صوبائی اور قومی اسمبلی کے گھروں پر چھاپے مارے گئے، ان کو حراست میں لیا گیا، ضلع ملتان میں پندرہ سے زیادہ قائدین و کارکنان، ان کے لواحقین اور ملازمین کو گرفتار کیا گیا۔