اسلام ٹائمز۔ بلجیم کی وزارت خارجہ نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے اسکولوں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق بلجیم کی وزارت امور خارجہ نے آج (بدھ) کو اپنے ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں اسرائیل کے غزہ میں اسکولوں پر حملے کی مذمت کی۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ چار جولائی سے اب تک ان اسکولوں پر 20 سے زائد حملے ہو چکے ہیں جو بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ تھے، جن میں تقریباً 300 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
بلجیم کی وزارت خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ غیر عسکری شہریوں پر حملے بند ہونے چاہئیں اور انسانی حقوق کے قوانین کا احترام کیا جانا چاہیے اور کہا کہ ہم اپنی جنگ بندی کی درخواست کو دہراتے ہیں۔ اسرائیلی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم میں سے ایک میں، 3 اگست کو صبح کی نماز کے وقت غزہ کے مرکز میں "التابعین" اسکول کو بمباری کا نشانہ بنایا، جس میں 100 سے زائد بے گھر افراد شہید اور درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے۔ حماس کی مزاحمت کے مطابق شہداء میں کوئی بھی فوجی شامل نہیں تھا۔
اسرائیلی فوج نے بارہا فوجیوں کی موجودگی کے بہانے اسکولوں، ہسپتالوں اور رہائشی عمارتوں پر حملہ کیا ہے، تاہم زیادہ تر معاملات میں ان کے فوجی استعمال کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے گئے ہیں۔ جنیوا کنونشن کے مطابق، اسکول جنگی علاقوں میں غیر عسکری ڈھانچوں میں شمار ہوتے ہیں جن پر حملہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس کے باوجود، صرف اگست کے پہلے 10 دنوں میں اسرائیلی فوج نے 5 مختلف اسکولوں کو نشانہ بنایا اور 180 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔