اسلام ٹائمز۔ کولکاتہ کے ایک اسپتال میں زیر تربیت ڈاکٹر کے آبروریزی اور قتل کے معاملے کو لے کر کولکاتہ میں زبردست احتجاج دیکھا جا رہا ہے۔ بدھ کو بھی یہاں لوگوں نے مظاہرہ کیا اور متاثرہ کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ اس دوران بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی، ان کی اہلیہ اور بیٹی نے بھی احتجاج میں حصہ لیا اور موم بتیاں جلا کر متاثرہ کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک محفوظ معاشرے کی ضرورت ہے اور زیادتی کے واقعات بند ہونے چاہیئے۔ آئی ایم اے کی قیادت میں ملک بھر میں ڈاکٹروں کی تحریک دسویں روز بھی جاری رہی۔ سی بی آئی کے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور عوامی غصہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ وہیں آج سورو گانگولی اپنی اہلیہ اور بیٹی کے ساتھ اس احتجاج کا حصہ بنتے ہوئے نظر آئے۔ اس موقع پر بیٹی ڈونا گنگولی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آبروریزی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہمیں ایک محفوظ معاشرے کی ضرورت ہے۔ ثنا گنگولی نے کہا کہ ہمیں انصاف چاہیئے، یہ سلسلہ بند ہونا چاہیئے، ہر روز ہم کسی نہ کسی آبروریزی کیس کے بارے میں سنتے ہیں اور ہمیں برا لگتا ہے کہ 2024ء میں بھی ایسا ہو رہا ہے، اب اسے رکنا چاہیئے۔
اس دوران باپ بیٹی کی جوڑی نے احتجاج میں شمعیں روشن کیں، جبکہ ساتھی مظاہرین نے یکجہتی کی علامت کے طور پر رابندر ناتھ ٹیگور کا اگونر پوروشمونی گایا۔ آر جی کار اسپتال میں عصمت دری اور قتل کے واقعہ پر ملک بھر میں ہنگامہ ہے۔ ڈاکٹر برادری مسلسل احتجاج کر رہی ہے۔ وہ ڈاکٹروں کی حفاظت کے لئے قانونی تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس دوران عصمت دری اور قتل کیس کی سی بی آئی تحقیقات جاری ہے۔ ملزم بھی پولیس کی حراست میں ہے۔ ادھر سپریم کورٹ نے منگل کو اس معاملے میں دس رکنی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، جو کام کی جگہ پر محفوظ ماحول بنانے کے لئے سفارشات پیش کرے گی۔ سرجن وائس ایڈمرل آرتی سرین اور دیگر کو ٹاسک فورس میں شامل کیا گیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی سے معاملے کی تحقیقات کی اسٹیٹس رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ 15 اگست کو اسپتال پر حملے کے معاملے میں بنگال حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے۔