اسلام ٹائمز۔ حماس نے جمعرات کی صبح ایک بیان میں کہا کہ حماس اور جہاد اسلامی کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کسی بھی معاہدے کا نتیجہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے، مکمل انخلاء اور غزہ کی محاصرے کے اختتام پر ہونا چاہیے۔ فارس نیوز کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس کے صدر محمد درویش نے جہاد اسلامی کے رہنما زیاد النخاله کی سربراہی میں ایک وفد کے ساتھ ملاقات کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں تحریکوں نے میدانِ جنگ کی صورتحال، مزاحمت کی استحکام اور اس کی دشمن کے تمام اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت پر بات چیت کی۔
چینل "المیادین" کے مطابق، بیان میں کہا گیا کہ جہاد اسلامی اور حماس نے غیر مستقیم مذاکرات کے نتائج پر گفتگو کی اور مزاحمت کی پوزیشن اور اصولوں پر زور دیا۔ حماس نے وضاحت کی، کہ دونوں تحریکوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی معاہدے کا نتیجہ اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء، بازسازی کے آغاز اور غزہ کی محاصرے کے خاتمے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی سنجیدہ ڈیل پر ہونا چاہیے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جہاد اسلامی اور حماس، قابض رژیم کو مذاکراتی کوششوں کی ناکامی کا ذمہ دار مانتے ہیں۔ قابضین نے پچھلے مراحل میں کی گئی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، خاص طور پر 2 جولائی کو حماس کی جانب سے دی گئی تجویزوں کو۔
المیادین کے مطابق، بیان میں مزید کہا گیا کہ جہاد اسلامی اور حماس نے غزہ میں فوری انسانی امداد کی ترسیل کی ضرورت پر زور دیا، بغیر مذاکرات کے نتائج کی پرواہ کیے بغیر۔