اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل نے پیشنگوئی کی ہے کہ حماس سے جنگ اور ایران سے کشیدگی کے باعث اسرائیل اگلے سال تک صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ میجر جنرل یزہاک برک نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال، حماس سے جاری جنگ اور ایران کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے ایک بیان میں خبردار کیا کہ اگر حماس اسرائیل مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں خطے میں جنگ چھڑتی ہے تو اسرائیل شدید خطرات کی زد میں آ جائے گا، وزیر دفاع یوآف گیلانت کے غزہ جنگ کے اہداف کے حوالے سے متعدد بیانات تاحال پورے نہیں ہو سکے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتین یاہو اور ان کے اتحادیوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو اسرائیل اگلے ایک سال میں تباہ ہو جائے گا۔
سابق آئی ڈی ایف افسر کا کہنا تھا ایران اور حماس کی اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں خالی دھمکیاں نہیں ہیں، حماس سے جاری جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ کشیدگی کے باعث اسرائیل کے لیے خطرات کے حوالے صیہونی ریاست کے وزیر دفاع یوآف گیلانت بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔ ان کا کہنا تھا میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یوآف گیلانت کو بھی اندازہ ہو چکا ہے کہ اسرائیل جنگ کے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے اور ہم غزہ کی دلدل میں پھنس چکے ہیں، حماس کو کمزور کرنے کے بنیادی مقصد کے حصول کا کوئی موقع نہ ہونے کے باوجود ہم اپنے فوجیوں کو کھو رہے ہیں۔
اس سے قبل جولائی میں بھی ریٹائرڈ میجر جنرل ایزہاک برک نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور حزب اللہ سے تناؤ پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں بری طرح ناکام ہو رہی ہے اور حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اسرائیل کو اسٹریٹجک ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ اس لیے ہو گا کہ حالیہ کچھ دنوں میں اسرائیل کو پے درپے بڑے فوجی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔