اسلام ٹائمز۔ حماس نے قاہرہ میں وفد بھیجنے کی خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے اس وفد کے مقصد کا اعلان کیا ہے۔ فارس نیوز کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمت کی تحریک (حماس) نے آج دوپہر (ہفتہ) کو کہا کہ حماس کے کچھ اراکین، جن کی قیادت «خلیل الحیہ» کریں گے، جنگ بندی مذاکرات کے میانجیوں کی دعوت پر مصر روانہ ہو رہے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، حماس نے کہا کہ اس وفد کا قاہرہ جانے کا مقصد جنگ بندی مذاکرات کے نتائج سے آگاہی حاصل کرنا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، حماس کا وفد آج شام مصر کے دارالحکومت روانہ ہوگا اور وہاں کے حکام سے ملاقات کرے گا۔ حماس نے مزید کہا کہ ہم اپنی تیاری کا اعادہ کرتے ہیں اور اشغالگران پر دباؤ ڈالنے، انہیں پابند کرنے اور معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ خبری ذرائع نے بتایا ہے کہ قاہرہ کل غزہ جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی کرے گا۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ حماس کا وفد مذاکرات میں براہ راست شرکت نہیں کرے گا۔
غزہ میں جنگ بندی مذاکرات اسرائیلی وزیراعظم "بنیامین نتانیاہو" کی نئی شرائط کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکے۔ مذاکرات کا سب سے بڑا اختلاف جنوبی غزہ کی فیلادلفیا بارڈر کوریڈور اور وسطی غزہ کے نتساریم کوریڈور پر ہے، جہاں اسرائیل اپنی فوجی موجودگی چاہتا ہے۔ مصر، جو مذاکرات کا ثالث ہے، اور حماس، اسرائیل کی کسی بھی فوجی موجودگی کے خلاف ہیں اور دونوں نے خبر دی ہے کہ تمام اسرائیلی فوجیوں کو غزہ سے نکال دیا جائے۔