اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم نوح سرور کے گدی نشیں مخدوم جمیل الزمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا جنم پنجاب میں ہوا لیکن لاہور سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہار گئے، کسی نے استعفیٰ نہیں دیا، کوئی مجھے بتائے پی پی میں ڈسپلن کہاں ہے، چیئرمین کو ڈنڈا اٹھانا پڑے گا مجھے فارورڈ بلاک بنانے کی ضرورت نہیں، پیپلز پارٹی میری شناخت ہے، صدر اور وزیر اعظم اتنی سوجھ بوجھ نہیں رکھتے کہ درست فیصلہ کر سکیں اس لئے قانون میں تبدیلی کرکے آرمی چیف کے تقرر کا اختیار فوج کو دیا جائے۔وہ مخدوم ہاس لندن ٹاؤن قاسم آباد حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ مخدوم جمیل الزماں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی بنی تھی مگر گذشتہ انتخابات میں چیئرمین بلاول بھٹو لاہور سے ہار گئے، لاہور میں شکست کی کیا کسی نے ذمہ داری قبول کی، پنجاب کے عہدیدار کیا کر رہے ہیں، پی پی میں ڈسپلن کہاں ہے، چیئرمین کو ڈسپلن قائم کرنے کے لئے سیاسی ڈنڈا اٹھانا پڑے گا۔
پنجاب جا کر پارٹی بحال کرنے میں مدد دینے کے سوال پر مخدوم جمیل الزماں نے کہا کہ کسی کو شائد اچھا نہ لگے لیکن میری رائے ہے کہ اس وقت آرمی چیف کو وزیر اعظم مقرر کرتے ہیں اور صدر مملکت اس کی منظوری دیتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے، آرمی چیف مقرر کرنے کا قانونی اختیار خود فوج کو ہونا چاہیئے اس کے لئے قانون میں تبدیلی کی جائے، صدر اور وزیر اعظم آرمی چیف مقرر کرنے کی سوجھ بوجھ نہیں رکھتے، کیا کبھی کوئی وزیر اعظم جنگ لڑتے ہوئے شہید ہوا ہے، کیا کوئی صدر جنگ میں سرحدوں پر جا کر کھڑا ہوا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کا ممبر ہوں مجھے کسی عہدے اور سرکاری منصب کی ضرورت نہیں، پی پی ایک جمہوری پارٹی ہے سب کو بولنے کا حق ہے، پنجاب میں پی پی کا جو ڈاون فال ہوا ہے اس کی وجہ کیا ہے، وہاں کے عہدیداروں سے پوچھیں تو سہی وہ کس کام کے ہیں، ضرورت ہو تو ہمارے پاس نثار کھوڑو بیٹھے ہیں ان کو مدد کے لئے پنجاب بھیجا جا سکتا ہے۔