اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروۃ الوثقیٰ اور تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے زیارات کے دوران زائرین کو درپیش متعدد مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حج کی طرز پر زیارات کے لیے بھی ایک منظم اور مؤثر نظام وضع کیا جائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ مسائل کی بنیادی وجہ ایسے نظام کی عدم موجودگی ہے، جس کے باعث زائرین کو ویزہ کے حصول، سفر کے دوران، اور سرحدوں پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان مسائل میں سرحدی اہلکاروں کا نامناسب رویہ، کاروان سالاروں کی بے ضابطگیاں اور غیرمتعلقہ افراد کی جانب سے زائرین کو لوٹنے کی کوششیں شامل ہیں۔
علامہ سید جواد نقوی نے وزیر مذہبی امور کے عراق میں پچاس ہزار زائرین کے لاپتہ ہونے کے بیان اور پھر اس کی تردید کو زائرین کی مشکلات میں اضافے کا سبب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بے بنیاد الزامات زائرین کے سفر کو مزید خطرناک بناتے ہیں۔ حکومتی معاشی پالیسیوں سے تنگ آکر ملک سے فرار کرنیوالے افراد کو زائرین کیساتھ منسلک کرنا خود حکومت ہی کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ علامہ نقوی نے حکومتی اداروں کی طرف سے زیارت سے واپس آنیوالے زائرین کو زینبیون اور دیگر لیبلز لگا کر تنگ کرنے کی بھی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عمل زائرین کیلئے اضافی مشکلات کا سبب ہے جس کا مقصد اس مقدس فریضے کو شکوک و شبہات کی نذر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کا حق ہے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنی زیارت مکمل کریں۔ علامہ سید جواد نقوی نے اربعین کے موقع پر لاکھوں زائرین کی سکیورٹی کے نامناسب حکومتی اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ انکی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔